میں نے بیوروکریسی کی شان میں بس اتنی گستاخی کی کہ یہ پرتگال میں جائیدادیں خرید رہے ہیں

اب رولا پڑ گیا ہے تو میں انکوائری بھی کررہا ہوں اور نام بھی بتاؤں گا، جس کے ذریعے وہاں جائیدادیں خریدی گئیں اس نے تصاویر بھی بنائی ہیں، میڈیا کو چاہیئے کہ تحقیقات کرے۔ وزیردفاع خواجہ آصف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 11 اگست 2025 21:51

میں نے بیوروکریسی کی شان میں بس اتنی گستاخی کی کہ یہ پرتگال میں جائیدادیں ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 11 اگست 2025ء )پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء ، وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میں نے بیوروکریسی کی شان میں بس اتنی گستاخی کی کہ یہ پرتگال میں جائیدادیں خرید رہے ہیں، اب رولا پڑ گیا ہے تو میں انکوائری بھی کررہا ہوں اور نام بھی بتاؤں گا، جس کے ذریعے وہاں جائیدادیں خریدی گئیں اس نے تصاویر بھی بنائی ہیں،میڈیا کو چاہیئے کہ تحقیقات کرے۔

انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی جو مری میں مشاورت ہوئی ہے وہ ضمنی انتخابات سے متعلق تھی، پنجاب کی جو انتخابی نشستیں خالی ہوئی ہیں ان سے متعلق مشاورت ہوئی ہے، ٹکٹ دینے کا حتمی فیصلہ نوازشریف کریں گے، مسلم لیگ ن میں فیصلوں کے تمام اختیارات نوازشریف کے پاس ہیں۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے دوسرے تیسرے دن پتا چلا کہ اے ڈی سی آر کو کسی ہاؤسنگ سوسائٹی کی شکایت پر گرفتار کیا گیا ہے، اے ڈی سی آر سے متعلق اینٹی کرپشن والے تحقیقات کررہے ہیں، میرا اس سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے۔

اگر شکایت درست ہوئی تو اس کو سزا ہوگی اور اگر شکایت غلط ہوئی تو جس نے شکایت کی اس کو سزا ہوگی، اس وقت وہاں کیا صورتحال ہے میں اس پر مزید بات نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی استعفا نہیں دیا، مریم نواز چیف منسٹر بعد میں ہیں پہلے میری بیٹی ہے، نوازشریف میرا لیڈر قائد ہے میری ساری زندگی اس کے ساتھ گزر گئی۔ مریم نوازمیری بیٹی ہے میں اس کیلئے دعا گو ہوں ۔

مریم نواز ہماری مستقبل کی قیادت ہے، میں جتنی اپنی بیٹی کیلئے دعائیں کرتا ہوں اتنی ہی مریم نواز کیلئے کرتا ہوں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ بیوروکریسی کو تمام قواعدوضوابط اور قوانین کا پابند ہونا چاہیئے جو بحیثیت پارلیمنٹیرینز مجھ پر لاگو ہوتے ہیں۔ بیوروکریسی کا پچھلے 78سالوں میں کوئی احتساب نہیں ہوا۔ کیا آج تک کسی بیوروکریٹ کا احتساب ہوا ہے؟کسی نے سوچا ہے ان کے پاس کتنے پلاٹ ہیں؟ میرے پاس دو کمرے کا فلیٹ ہے پچھلے 25 سال سے وہاں رہ رہا ہوں ، میرا تو کسی بابو محلے میں گھر نہیں ہے، میرے پاس اپنی گاڑی ہے سرکاری گاڑی بھی نہیں ہے۔

میں نے بیوروکریسی کی شان میں بس اتنی گستاخی کی کہ یہ پرتگال میں جائیدادیں خرید رہے ہیں، مجھے نہیں پتا تھا کہ کتنے لوگ جائیدادیں خرید رہے ہیں یا اس پر اتنا رولا پڑ جائے گا، اب رولا پڑ گیا ہے تو میں انکوائری بھی کررہا ہوں اور نام بھی بتاؤں گا۔ اب نام لے کر بتاؤں گا کہ کون کون وہاں جائیدادیں خرید رہا ہے۔ جس کے ذریعے وہاں جائیدادیں خریدی گئیں اس نے ان بیوروکریٹس کی تصاویر بھی بنائی ہوئی ہیں ۔میں نے رولا ڈلوا دیا ہے اب میڈیا کو چاہیئے کہ تحقیقات کرے۔