وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کااجلاس

جمعہ 20 جون 2025 23:10

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2025ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کے زیر صدارت گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا تیسرا اجلاس منعقدہوا۔ اجلاس میں محکمہ برقیات، محکمہ مواصلات و تعمیرات عامہ، محکمہ تعلیم، پانی کے منصوبے سمیت مفاد عامہ کے 16اہم منصوبوں کی منظور دی گئی جن کی مجموعی لاگت 9 ارب 82 کروڑ 22 لاکھ روپے ہے۔

اجلاس میں ایک میگاواٹ ہائیڈرل پاور پروجیکٹ شبکول داریل کو اپ گریڈ کرکے 2میگاواٹ کرنے کیلئے ریوائز PC-1کی منظوری دی گئی جس کی لاگت 77 کروڑ 94 لاکھ ہے۔ 800کلوواٹ ہائیڈرل پاور پروجیکٹ رٹو استور لاگت 50 کروڑ7 لاکھ کے منصوبے کی رویژن کی بھی منظوری دی گئی۔ دو میگاواٹ ہائیڈرل پاور پروجیکٹ دیچل ڈشکن کے رویژن کی منظوری دی گئی جس کی لاگت 65 کروڑ62 لاکھ روپے ہے۔

(جاری ہے)

دو میگاواٹ ہائیڈرل پاور پروجیکٹ دہیتر نگر کے رویژن کی بھی منظوری دی گئی جس کی لاگت9 9 کروڑ 98 لاکھ روپے ہے۔ محکمہ تعلیم کا منصوبہ صوبے بھر کے سرکاری سکولوں میں فقدان سہولیات کی فراہمی کیلئے (Missing Facilities for School Education System in GB)منصوبے کی رویژن لاگت 50کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ محکمہ صحت کا منصوبہ پی ایچ کیو ہسپتال گلگت کی ماسٹرپلان کی توسیع اور شہید سیف الرحمن ہسپتال گلگت کیلئے زمین کی خریداری کے منصوبے کی رویژن لاگت 42 کروڑ21لاکھ کی منظوری دی گئی۔

سول سیکریٹریٹ جوٹیال گلگت کے دوسرے ٹاور کی تعمیر کا منصوبے کی رویژن لاگت91 کروڑ 49 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں فزیکل پلاننگ اینڈ ہاؤسنگ کا منصوبہ گلگت شہر کیلئے پانی کی فراہمی کا منصوبے کی کنسلٹنسی اور سکوار، مناور اور پڑی کیلئے بھی پانی کی فراہمی کے کنسلٹنسی کا منصوبہ لاگت 59کروڑ 49لاکھ کی منظوری دی گئی۔ ٹھیکیداروں کی بقایاجات کی ادائیگی کیلئے4 7کروڑ24 لاکھ کے منصوبے کو بھی فورم میں پیش کیا گیا جس کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں اوشکھنداس تا جلال آباد شاہراہ کی توسیع اور میٹلنگ کے منصوبے کی رویژن کی بھی منظوری دی گئی جس کی لاگت 58 کروڑ 19لاکھ روپے ہے۔ گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں تانگیر میں 40 کلومیٹر لنک روڈز کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دی گئی جس کی لاگت94کروڑ91 لاکھ روپے ہے۔ 140میٹر آر سی سی پل مچولو تا ہلدی کیلئے پل تک رسائی کیلئے روڈ کی تعمیر اور گائیڈ وال کے منصوبے کی منظوری دی گئی جس کی لاگت55 کروڑ49 لاکھ روپے ہے۔

گلگت میں نقل و حمل اور ٹریفک مینجمنٹ کی بہتری کیلئے سیف الرحمن ہسپتال تا نلتر ایکسپریس وے آر سی سی پل کی تعمیر، چنار باغ تا سی پی او آر سی سی پل کی تعمیر سکارکوئی تا بسین آر سی سی پل کی تعمیر اور امپھری تا کنوداس آر سی سی پلوں کی تعمیر کی منظوری دی گئی جس کی لاگت1ارب 96 کروڑ 95 لاکھ روپے ہے۔ اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ محکمہ برقیات کے بیشتر منصوبے ٹائم لائنز کے مطابق مکمل نہیں کئے جاتے جس کی وجہ ان منصوبوں کی رویژن کرنی پڑتی ہے۔

بار بار منصوبے کی رویژن سے قومی خزانے کو نقصان ہوتا ہے اور عوام بھی ان منصوبوں سے مستفید نہیں ہوتے ہیں۔ ہمیں گلگت بلتستان کے وسیع تر مفاد اور قومی خزانے کا ضیاع روکنے کیلئے سختی رویژن کلچر کی حوصلہ شکنی کرنی ہوگی۔ ٹائم لائنز کے مطابق منصوبے تعمیر نہ ہونے کی صورت میں متعلقہ آفیسران کیخلاف انکوائری کی جائے گی اور بلاتفریق سخت سزاء و جزاء کا تعین کیا جائے گا۔