زہریلے چاول کھانے سے نوبیاہتا جوڑا جاں بحق،شادی کے دو دن بعد خوشیوں بھرا گھر ماتم کدہ بن گیا

جوان میاں بیوی نے چاول کھانے کے بعد دودھ بھی پیا جس کے فوراً بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی اور انہیں شدید ہیضہ ہو گیا،دونوں میاں بیوی کو فوری طور پرطبی امداد دی گئی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے، اہل خانہ

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 21 جون 2025 11:38

زہریلے چاول کھانے سے نوبیاہتا جوڑا جاں بحق،شادی کے دو دن بعد خوشیوں ..
کوٹ ادو(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جون 2025)کوٹ ادو میں زہریلے چاول کھانے سے نوبیاہتا جوڑا جاں بحق،شادی کے دو دن بعد خوشیوں بھرا گھر ماتم کدہ بن گیا، دونوں کو طبی امداد دی گئی، مگر جانبر نہ ہو سکے،اہل خانہ کے مطابق نوجوان میاں بیوی نے چاول کھانے کے بعد دودھ بھی پیا جس کے فوراً بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی اور انہیں شدید ہیضہ ہو گیا۔اہل خانہ کا مؤقف ہے کہ موت کی وجہ ہیضہ ہے اور وہ کسی قسم کی قانونی کارروائی نہیں کرانا چاہتے۔

اہل کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں میاں بیوی کو فوری طور پرطبی امداد دی گئی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پورے علاقے میں افسوس کی لہر دوڑ گئی ہے، اور اہل علاقہ نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی شفاف اور غیرجانبدار تحقیقات کرائی جائیں تاکہ اصل حقائق سامنے آسکیں۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اس سے قبل سوات کی تحصیل خوازہ خیلہ کے علاقے میاندم میں مبینہ طور پر زہریلے چاول کھانے سے 3سالہ بچی جان کی بازی ہار گئی تھی۔

بھائی، چچی اورچچازاد کی حالت غیر ہو گئی تھی جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ایس ایچ او تھانہ فتح پور زاہد خان نے بتایا کہ متاثرہ خاندان کے سربراہ اختر حسین نے پولیس کو بتایا تھاکہ ان کے ہمسائے کے ایک بچے حضرت اللہ ولد سعداللہ نے ان کے گھر چاول لائے کہ اس کی والدہ نے پکا کر ان کے گھر بھجوائے تھے۔چاول کھانے کے کچھ دیر بعد بچوں اور دیگر افراد کی طبیعت بگڑ گئی اور انہیں بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال لے جایا گیاتھالیکن تین سالہ بچی خدیجہ دختر اخترحسین جانبر نہ ہو سکی تھی اور دم توڑ گئی تھی دیگر متاثرین کوہسپتال میں داخل کروادیا گیا تھا۔

پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا جبکہ واقعے کی مزید تفتیش شروع کر دی گئی تھی۔ایس ایچ او زاہد خان کاکہنا تھا کہ متاثرہ خاندان کی رپورٹ پر مقدمہ درج کر لیا گیا تھا اور واقعے کی وجوہات جاننے کیلئے چاول کے نمونے لیبارٹری بھجواد ئے تھے۔قبل ازیں نوشہرہ میں مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سے تین بہن بھائی جاں بحق ہوگئے تھے۔

ریسکیو حکام کے مطابق نوشہرہ کے علاقے اضاخیل بالا میں زہریلا کھانا کھانے سے 3 بہن بھائی جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ بچوں کی ماں کی حالت غیرہوگئی تھی جس کے بعد انھیں مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونیوالوں 8سال کی مریم،6سال کی حریم اور4سال کا یمان شامل تھے۔پولیس کے والد کے بیان پر رپورٹ درج کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا تھا۔