پٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات پر نیا ٹیکس عائد

یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات پر فی لیٹر 2 روپے 5 پیسے کاربن لیوی کا نفاذ کر دیا جائے گا

muhammad ali محمد علی جمعرات 26 جون 2025 19:31

پٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات پر نیا ٹیکس عائد
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جون 2025ء ) پٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات پر نیا ٹیکس عائد ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز قومی اسمبلی سے منظور کروائے گئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات پر ایک نیا ٹیکس عائد کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات پر فی لیٹر 2 روپے 5 پیسے کاربن لیوی کا نفاذ کر دیا جائے گا۔

کارب لیوی کے نافذ ہونے سے یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے دوران فنا نس بل 2025 میں شامل انکم ٹیکس آرڈیننس 2001میں ترمیم منظور کرلی گئی۔یکم جولائی سے پراپرٹی فروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس شرح میں 1.5فیصد اضافہ کردیا گیا، 5کروڑ روپے تک پراپرٹی فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس 3 فیصد سے بڑھا کر 4.5فیصد کردیا گیا ہے، 5کروڑسے 10کروڑ روپے تک پراپرٹی فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس 3.5 فیصد سے بڑھا کر 5فیصد کردیا گیا ہے. 10کروڑ روپے سے زائد جائیداد فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس 4 فیصد سے بڑھا کر 5.5فیصد ہوگا۔

(جاری ہے)

اسی طرح پراپرٹی کی خریداری پر ود ہولڈنگ ٹیکس 1.5فیصد کمی کردی گئی ہے۔ یکم جولائی سے 5 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس شرح 3فیصد سے کم ہوکر 1.5فیصد ہوگئی ہے۔ 5کروڑ سے 10کروڑ روپے کی پراپرٹی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس شرح 3.5 فیصد کی بجائے 2 فیصد ہوگی۔ 10کروڑ روپے سے زائد کی پراپرٹی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس شرح 4فیصد کی بجائے 2.5فیصد ہوگا۔

فنانس بل کے مطابق 6 لاکھ روپے سالانہ تک تنخواہ دار ٹیکس مستثنیٰ ہوں گے۔6 لاکھ وپے سے زائد تنخواہ دار ایک فیصد ٹیکس ادا کریں گے، دوسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 1 فیصد انکم ٹیکس 6 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا۔12 سے 22 لاکھ روپے تک سالانہ تنخواہ لینے والے 6 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 11 فیصد ٹیکس دیں گے، تیسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 11 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 12 لاکھ سے زائد رقم پر ہو گا۔

22 سے 32 لاکھ روپے تک سالانہ تنخواہ پر 1 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 23 فیصد انکم ٹیکس ہو گا، چوتھے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 23 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 22 لاکھ سے زائد رقم پر ہو گا۔ 32 سے 41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر 3 لاکھ 46 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 30 فیصد انکم ٹیکس ہو گا، پانچویں سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 30 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 32 لاکھ روپے سے زائد رقم پر ہو گا۔41 لاکھ روپے سے اوپر سالانہ تنخواہ لینے والوں کو 6 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس، 35 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا، چھٹے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 35 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 41 لاکھ روپے سے زائد رقم پر ہو گا۔