سوات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

جمعہ 27 جون 2025 22:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2025ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ سوات کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں جس میں ریسکیو 1122 سمیت پی ڈی ایم اے، سول ڈیفنس اور ضلعی انتظامیہ حصہ لے رہے ہیں۔وزیراعلیٰ خود ریسکیو آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں۔مشیر اطلاعات نے بتایا کہ ریسکیو ٹیموں نے مجموعی طور پر مختلف مقامات پر سیلابی ریلے میں پھنسے ہوئے 60 سے زائد افراد کو ریسکیو کیا۔

انہوں نے کہا کہ مینگورہ بائی پاس پر ایک نہایت ناخوشگوار سانحہ بھی رونما ہوا جس میں 10 سے زائد افراد کے ڈوبنے کی تصدیق ہوئی ہے جہاں پر ریسکیو سٹیشن 11 کی ٹیم سرچ آپریشن میں مصروف رہی۔مینگورہ انگروڈھیرئی سے تین لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جہاں سٹیشن 11 کی ٹیم نے ریسکیو کارروائی میں حصہ لیا۔

(جاری ہے)

امام ڈھیرئی میں 22 سے زائد افراد پانی میں پھنس گئے تھے،جنہیں بحفاظت ریسکیو کر لیا ہے۔

اس کے علاوہ غالیگے کے علاقے میں سات افراد پھنسے ہوئے تھے، جہاں سے ایک لاش برآمد کی گئی ہے۔مانیار میں بھی سات افراد کے پھنسنے کی اطلاع ملی۔پنجیگرام کے علاقے میں ایک شخص پھنس گیا جس کی مدد کے لیے ریسکیو ٹیم موقع پر پہنچی۔برہ باماخیلہ مٹہ میں بھی 20 سے زائد افراد کو کامیابی سے ریسکیو کر لیا گیا ہے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ ریسکیو 1122 سوات کی ٹیمیں مسلسل امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

عوام سے اپیل ہے کہ وہ سیلابی علاقوں سے دور رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتِ حال میں فوری طور پر 1122 پر رابطہ کریں۔پی ڈی ایم اے کے کنٹرول 1700 پر بھی رابطہ کیا جاسکتا مزید برآں بیرسٹر سیف نے کہا کہ دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر پانی کی سطح 77,782 کیوسک تک پہنچ گئی ہے جسکے تناظر میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر فلڈ سیل قائم کردیا گیا ہے۔

مشیر اطلاعات نے کہا کہ چارسدہ اور نوشہرہ کی ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کردیا گیا ہے اورتمام متعلقہ اداروں کو انسانی جانوں، املاک، فصلوں اور مویشیوں کے تحفظ کے لیے فوری احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ نے محکمہ ریلیف، پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 اور سول ڈیفنس کوخصوصاً نشیبی اور حساس علاقوں میں ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

دریائے کابل کے کنارے آبادیوں کو ممکنہ پانی کی سطح میں اضافے سے متعلق آگاہ کیا جا رہا ہے۔ مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کو ممکنہ متاثرہ علاقوں میں حفاظتی انتظامات، ریلیف کیمپوں میں خوراک، ادویات اور شیلٹر کی دستیابی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مویشیوں کو دریاؤں کے کناروں اور نشیبی علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اس کے علاوہ عوام الناس کو غیر ضروری سفر اور خطرناک علاقوں میں گاڑیوں کے استعمال سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔