اندرونی اختلافات اور خلفشار نے بی جے پی کو غیر مستحکم اور کمزور سیاسی جماعت بنا دیا

جمعرات 3 جولائی 2025 20:27

تلنگانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جولائی2025ء) بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی اس وقت تلنگانہ میں شدید اندرونی خلفشار اور اختلافات کا شکار ہے۔بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی کے سینئر رہنماء تھاکر راجہ سنگھ نے رام چندر راؤ کو تلنگانہ میں پارٹی صدر بنانے کے فیصلے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔راجہ سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ پارٹی میں قربانیاں دینے والے کارکنوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، جبکہ فیصلے ذاتی مفادات کی بنیاد پر کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے استعفیٰ میں لکھا کہ لاکھوں کارکنوں کی جدوجہد کو فراموش کیا جا رہا ہے ۔ بی جے پی کی قیادت مفاد پرستانہ فیصلے کر رہی ہے اور بعض سینئر رہنما اقتدار اور عہدوں کی ہوس میں کارکنوں کی رائے کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر کچھ عناصر تلنگانہ میں بی جے پی کو کامیاب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔رپورٹ کے مطابق راجہ سنگھ نے مایوسی کے عالم میں اپنے حامی کونسلرز کو دھمکیاں بھی دی ہیں، جس سے پارٹی میں مزید انتشار کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ راجہ سنگھ تیسری مرتبہ گوشا محل سے ایم ایل اے منتخب ہوئے ہیں، لیکن اب وہ پارٹی قیادت سے سخت نالاں ہیں۔ ان کی معطلی، انتخابات سے قبل بحالی اور پھر دوبارہ نظرانداز کیے جانے کو بی جے پی کی مفاد پرستی سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق تلنگانہ میں بی جے پی کی قیادت پر اختلافات نے نہ صرف پارٹی کو کمزور کیا ہے بلکہ یہ مرکز کی سیاسی ناکامی کو بھی اجاگر کرتے ہیں۔