خیبر پختونخوا حکومت کا ضم اضلاع کے حوالے سے قائم کمیٹی پر تحفظات کا اظہار

خیبر پختونخوا کی مشاورت کے بغیر کمیٹی کی تشکیل سوالیہ نشان ہے، کمیٹی کی تشکیل میں خیبر پختونخوا سے مشاورت نہیں کی گئی، ضم اضلاع ایک حساس علاقہ ہے، وہاں کسی بھی قسم کی تبدیلی خیبر پختونخوا سے مشاورت کے بغیر ناقابلِ قبول ہوگی،مشیر اطلاعات بیرسٹرسیف

پیر 7 جولائی 2025 20:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2025ء)خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت ضم اضلاع کے حوالے سے قائم کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، کمیٹی کو وزیراعلیٰ کے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔ اسلام اباد میں منعقدہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ کے نمائندہ کی حیثیت سے شرکت کی جس میں چیف سیکرٹری اور آئی جی خیبر پختونخوا بھی شریک تھے۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی کو خیبر پختون خوا حکومت کے تحفظات سے اگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ خیبر پختونخوا کی مشاورت کے بغیر کمیٹی کی تشکیل سوالیہ نشان ہے، ضم شدہ اضلاع کا سب سے بڑا سٹیک ہولڈر خیبر پختونخوا ہے، مگر کمیٹی کی تشکیل میں خیبر پختونخوا سے مشاورت نہیں کی گئی، ضم اضلاع ایک حساس علاقہ ہے، وہاں کسی بھی قسم کی تبدیلی خیبر پختونخوا سے مشاورت کے بغیر ناقابلِ قبول ہوگی، انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع خیبر پختون خوا کا باقاعدہ حصہ ہے کمیٹی کی تشکیل کی مشاورت میں نظرانداز کرنا قابل قبول نہیں ہے، بیرسٹر سیف نے کہا کہ امیر مقام کون ہیں خیبر پختون خوا کے ضم اضلاع کا فیصلہ کرنے والی امیر مقام تو خود مسترد شدہ ہیں اور فارم 47 کے سہارے پارلیمنٹ پہنچا ہے،مسترد شدہ آدمی کیسے قبائلی اضلاع کے فیصلہ کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے ارکان کس نے اور کیسے منتخب کیے اس حوالے سے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انضمام کا مقصد قبائلی اضلاع کی محرومیوں کا ازالہ کرنا تھا قبائلی عوام اور خیبر پختون حکومت کے بغیر ضم اضلاع کے بارے میں کسی قسم کا فیصلہ قابل قبول نہیں ہوگا۔