اگر پی ٹی آئی خود کے پی حکومت گرا کر کسی اور کو وزیراعلیٰ بناتی ہے تو جے یوآئی خیرمقدم کرے گی

علی امین ہمارے لئے پسندیدہ شخصیت نہیں لیکن ہم نہیں چاہتے کہ حکومت گرا دی جائے، علی امین کی تبدیلی کے بعد ہمارا استحقاق ہوگا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ چلیں یا نہیں۔سینیٹر کامران مرتضیٰ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 12 جولائی 2025 22:11

اگر پی ٹی آئی خود کے پی حکومت گرا کر کسی اور کو وزیراعلیٰ بناتی ہے تو ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 12 جولائی 2025ء ) جے یوآئی ف کے مرکزی رہنماء سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی خود کے پی حکومت گرا کر کسی اور کو وزیراعلیٰ بناتی ہے تو جے یوآئی خیرمقدم کرے گی،علی امین ہمارے لئے پسندیدہ شخصیت نہیں لیکن ہم نہیں چاہتے کہ حکومت گرا دی جائے۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں اور دو مقاصد کے ساتھ ہیں، ہم چاہتے ہیں سینیٹ الیکشن میں کسی صوبائی ممبر پر کوئی الزام نہ آئے، دوسری بات ہم نے سینیٹ الیکشن کیلئے اپنے نمبرز پورے کرنے ہیں، دونوں معاملے پر حل نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ابھی ہم سینیٹ نشستوں کی تعداد نہیں بتاسکتے، تین نشستیں بھی ہوسکتی ہیں، علی امین گنڈاپور کے ساتھ ہمارے تحفظات رہے ہیں، اس کی وجہ ان کا رویہ ہے۔

(جاری ہے)

علی امین ہمارے لئے کوئی پسندیدہ شخصیت نہیں ہے، ہم نہیں چاہتے کہ حکومت گرا دی جائے۔ اگر پی ٹی آئی خود حکومت گرا کر کوئی اور شخص لانا چاہے گی تو جے یوآئی خیرمقدم کرے گی۔ مولانا کے بیان کا بھی یہی مقصد ہے۔

پی ٹی آئی اور جے یوآئی کے درمیان اور بھی بہت سے معاملات ہیں، پی ٹی آئی کا قصور زیادہ ہے کیونکہ ادھر سے نامناسب زبان کا استعمال زیادہ ہوتاہے،پی ٹی آئی کا استحقاق ہے کہ اب وہ فیصلہ کیا کرتے ہیں؟ علی امین کی تبدیلی کے بعد ہمارا استحقاق ہوگا کہ ساتھ چلیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان سے فیصل کریم کنڈی بھی الیکشن لڑتے ہیں، انتخابی حلقے کی بنیاد پر کسی شخص سے متعلق رائے قائم نہیں کی جاسکتی۔

ہم کوئی چاہئے دوسروں کو عزت دیں اور عزت لیں۔ مزید برآں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی آنی چاہیے، تحریک انصاف اکثریت میں ہے تو ان کے اندر سے ہی تبدیلی آنی چاہیے، ایسا نہیں نہ ہو کہ اپوزیشن متحرک ہو کر صوبائی حکومت کو تبدیلی کر دے۔پریس کانفرنس کے دوران سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارا یقین ہے پی ٹی آئی کی صوبے میں اکثریت جعلی ہے، اگر ان کی اپنی پارٹی میں تبدیلی آتی ہے تو وہ زیادہ بہتر ہوگا، ہم بوٹوں کے حضور بیٹھ کر اقتدار نہیں مانگیں گے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارا راستہ کیوں روکا جارہا ہے، اگر عوام کی تائید ہمارے ساتھ ہے تو کسی میں ہمت نہیں کہ وہ ہماری حکومت کا راستہ روک سکے، ہم عوامی فیصلے کے انتظار میں ہیں۔سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے کہا کہ خیبرپختونخوا مزید سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا۔