غزہ میں بچوں اور خواتین سمیت مزید چھیالیس فلسطینی ہلاک

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 12 جولائی 2025 20:00

غزہ میں بچوں اور خواتین سمیت مزید چھیالیس فلسطینی ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 جولائی 2025ء) حماس کے طبی ذرائع نے جمعے کی رات دیر گئے سے شروع ہونے والے فضائی حملوں میں مرکزی غزہ کے علاقے دیر البلح میں 13 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ہلاک شدگان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

غزہ کے الاقصیٰ شہداء ہسپتال کی طرف سے بتایا گیا کہ ایک اور حملے میں ایک فیول اسٹیشن کے قریب چار افراد مارے گئے جبکہ جنوبی غزہ میں واقع خان یونس میں 15 فلسطینی ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں انہوں نے غزہ پٹی میں تقریباً 250 اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں عسکریت پسند، بارودی سرنگوں سے بھری عمارتیں، اسلحہ ذخیرہ کرنے کے مراکز، اینٹی ٹینک میزائل لانچنگ مقامات، سنائپر پوسٹیں اور سرنگیں شامل تھیں۔

(جاری ہے)

تاہم اسرائیلی دفاعی افواج نے شہری ہلاکتوں پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں حماس کی قیادت میں عسکریت پسندوں نے 1200 اسرائیلی شہریوں کو ہلاک اور 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا، جن میں سے اب بھی 50 یرغمالی حماس کی قید میں ہیں، اور خدشہ ہے کہ ان میں سے بھی نصف سے کم زندہ بچے ہوں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 57,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

واضح رہے کہ یورپی یونین، امریکہ اور متعدد مغربی ممالک حماس کو ایک دہشت گرد گروہ قرار دیتے ہیں۔

وزارت صحت اگرچہ شہری اور جنگجوؤں کی تفریق نہیں کرتی مگر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے انہی اعداد و شمار کو ایک معتبر ذریعہ قرار دیتے ہیں۔

ادھر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ ایک اور جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں، جس کے تحت مزید یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کی امید ہے۔

تاہم اس ہفتے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سے دو روزہ مذاکرات کے باوجود کسی پیش رفت کے آثار نظر نہیں آ رہے۔

اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی ادارے غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ یو این او سی ایچ اے کے مطابق غزہ میں اس وقت 70 فیصد آبادی بے گھر ہو چکی ہے جبکہ خوراک، پانی اور طبی سہولیات کا بحران شدید ہو چکا ہے۔

ادارت: عاصم سلیم، شکوررحیم