امریکہ نے ایئرپورٹس پر مسافروں کی چیکنگ کی پالیسی میں تبدیلی کردی

امریکہ جانے والوں کو اب ایئرپورٹس پر سکیورٹی چیکنگ کے دوران جوتے نہیں اتارنا پڑیں گے

Sajid Ali ساجد علی بدھ 9 جولائی 2025 11:08

امریکہ نے ایئرپورٹس پر مسافروں کی چیکنگ کی پالیسی میں تبدیلی کردی
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جولائی 2025ء ) امریکی انتظامیہ کی جانب سے ملک کے ایئرپورٹس پر مسافروں کی چیکنگ کی پالیسی میں تبدیلی کردی گئی۔ غیرملکی خبر رساں ادارے اے پی نے ہوم لینڈ سکیورٹی سیکریٹری کرسٹی نوئم کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ امریکہ جانے والوں کو اب ایئرپورٹس پر سکیورٹی چیکنگ کے دوران جوتے نہیں اتارنا پڑیں گے کیوں کہ 20 سال قبل ملک بھر میں نافذ ہونے والے سلسلے کو فوری طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ایئرپورٹ سکیورٹی کے حوالے سے امریکی انتظامیہ نے ایک ایسا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت متعلقہ حکام کو ایسے جدید آلات مہیا کیے جائیں گے جو سفر کو محفوظ بنائیں گے اور چیکنگ کے دوران لوگوں کو اپنے جوتے بھی اتارنا نہیں پڑیں گے بلکہ اس منصوبے کے تحت امریکی ہوائی اڈوں سے سفر کرنے والے مسافر اب سکیورٹی چیک پوائنٹس پر بھی اپنے جوتے پہنے رکھیں گے، تاہم اگر کسی بھی مسافر کو مشکوک پائے جانے کی صورت میں مزید جانچ پڑتال کی ضرورت پیش آئی تو جوتے اتارنے کا کہا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ چیکنگ کے دوران مسافروں کے جوتے اتروانے کا یہ سلسلہ اس وقت شروع کیا گیا جب رچرڈ ریڈ نامی ایک شخص نے جوتوں میں بم چھپا کر پیرس سے میامی جانے والے ایک جہاز کو بم سے اڑانے کی ناکام کوشش کی، اس واقعے کے بعد سے نافذ ہونے والی پالیسی کے تحت 12 سے 75 سال کی عمر کے درمیان کے مسافروں کے لیے جوتے اتارنا لازمی قرار دیا گیا تھا، نائن الیون کے بعد اس وقت کے امریکی صدر بش نے ٹرانسپورٹ سکیورٹی ایجنسی تشکیل دینے کے قانون پر دستخط کیے تھے۔

بتایا جارہا ہے کہ تب سے امریکہ میں ایئرپورٹ سکیورٹی صورت حال کو مزید بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جن میں اصل آئی ڈی کی چیکنگ کے علاوہ چہرے کو شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال بھی شامل ہے جس کی وجہ سے سخت چیکنگ مسافروں کے لیے ایک مشکل مرحلہ رہی تاہم اپریل میں صدر ٹرمپ کے ٹرانسپورٹیشن سیکریٹری سین ڈفی نے ایک سروے میں لوگوں سے سوال کیا کہ ’کون سی چیز سفر کو مزید آسان بنا سکتی ہے؟‘، اس سوال کے نتائج جاری کرتے ہوئے انہوں نے بتایا تھا کہ ’ٹی ایس اے سے متعلق شکایتیں پہلے نمبر پر ہیں جو کہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے تحت آتی ہے میں اس بارے میں نوئم سے بات کروں گا۔‘