پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کی سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ایف بی آر افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش

جمعرات 17 جولائی 2025 22:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2025ء) پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی نے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ایف بی آر افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔جمعرات کو ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر سید نوید قمر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکین کمیٹی کے علاوہ چیئرمین ایف بی آر سمیت آڈیٹر جنرل اور دیگر حکام نے شرکت کی اجلاس میں ایف بی آر سے متعلق سال 2011/12 سے 2022/23 تک کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں 18 ارب کی سیلز ٹیکس کی کم وصولی سے متعلق آڈٹ اعتراض کے حوالے سے آڈٹ حکام نے بتایا کہ محکمہ آج بھی 11 ارب کی وصولی مان رہا ہے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ایف بی آر کے اپنے لوگ بھی اس فراڈ میں ملوث ہیں جس پر چیئرمین ایف بی آرنے کہاکہ یہ فراڈ کے کیسز ہیں، کریمنل سائیڈ پر اس کو حل ہونا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ فیک انوائسز کو روکنے کے دو طریقے ہیں رکن کمیٹی منزہ حسن نے کہاکہ رپورٹ کے مطابق 16 ایف بی آر فیلڈ آفیسز اس میں ملوث تھے ان کے خلاف کیا کاروائی کی گئی۔ کمیٹی نے معاملہ آئندہ کے لئے موخر کردیا کمیٹی کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ 41ارب سے زیادہ کے بقایاجات کی ریکوری نہ ہونے سے متعلق آڈٹ اعتراضات کے بارے میں ایف بی آر نے کوئی انکوائری رپورٹ ہم سے شیئر نہیں کی ہے جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے پر ایکشن لیں گے جس پر کمیٹی نے معاملہ دوبارہ ڈی اے سی کے سپرد کردیا۔

اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ بھٹہ مالکان سے 6 ارب سے زیادہ سیلز ٹیکس کی ریکوری نہ ہونے سے متعلق آڈٹ اعتراضات چل رہے ہیں لیکن یہ رقم ریکور نہیں ہورہی ہے جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو بتایا کہ اس سلسلے میں ریکوری ہورہی ہے اور3.7 بلین تک ہم آڈٹ کو مطمئن کر چکے ہیں کمیٹی نے معاملہ دوبارہ ڈی اے سی کے سپرد کردیا۔۔۔۔۔۔۔اعجاز خان

متعلقہ عنوان :