اسرائیل کاانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے جائزے کے لیےقائم یو این کمیشن کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ

جمعہ 18 جولائی 2025 13:07

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2025ء) اسرائیل نے فلسطینی علاقوں اوراسرائیل کے اندر اسرائیلی فوج و دیگر سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے جائزے کے لیے قائم یو این کمیشن کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔العربیہ اردو کے مطابق اسرائیل نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا پردہ چاک کرنے والے اس کمیشن کے خلاف اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو لکھے گئے خط میں الزام لگایا ہے کہ یہ کمیشن اسرائیل اور اس کی فوج یا سکیورٹی اداروں کے بارے میں تعصب رکھتا ہے۔

خط کے متن میں کہا گیاکہ اسرائیل چاہتا ہےکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا اس کمیشن کے ذریعے جائزہ نہ لیا جائے۔اسرائیل کی طرف سے یہ خط اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینیئل میرون نے یو این حکام کو پہنچایا ۔

(جاری ہے)

خط کے مطابق اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے والا یہ کمیشن مقبوضہ بیت المقدس،مقبوضہ مغربی کنارے سمیت دیگر فلسطینی علاقوں میں جائزے کے دوران اسرائیل کے بارے میں امتیاز برت رہا ہے۔

اسرائیل کی طرف سے لکھے گئے خط میں الزام لگایا گیا ہے کہ یہ کمیشن آف انکوائری اپنے مینڈیٹ سے تجاوز اور اپنے اراکین کے کام میں اسرائیل کے خلاف ادارہ جاتی امتیازی سلوک کررہا ہے،تاہم انسانی حقوق کونسل کے ترجمان پاسکل سم نے کہا کہ کونسل کے صدر جرگ لاؤبر لاؤبر کو خط موصول ہوا ہے لیکن انہیں کمیشن ختم کرنے کا اختیار حاصل نہیں۔سم نے مزید کہا کہ یہ اختیار کونسل کے 47 ممبران تک محدود ہے۔

اس کمیشن نے مارچ میں مرتب کی گئی اپنی رپورٹ میں کہا تھاکہ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھی ہوئی ہے۔ اسرائیل اور اس کے حامی اسرائیل کے کسی بھی اقدام کی مخالفت کو عام طور پر یہود دشمنی کہہ کر الٹا اسرائیل کو مظلوم بنا کر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مارچ کی اس رپورٹ سے ایک ماہ قبل فروری میں اسرائیل اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے اور کمیشن سے اپنا تعاون روک کر الگ ہو گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :