لاہور ڈویلپمنٹ فنڈ کے 131 ارب روپے مبینہ طور پر ناقص، غیر شفاف اور ادھورے منصوبوں پر خرچ کیے گئے ‘ جماعت اسلامی لاہور

لاہور کو لاوارث نہیں چھوڑیں گے، ترقیاتی کاموں کی آڑ میں لوٹ مار اور عوامی مسائل پر خاموشی ناقابل قبول ہے‘امیر ضیاء الدین انصاری

اتوار 20 جولائی 2025 18:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2025ء) امیرجماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ لاہور ڈویلپمنٹ فنڈ کے 131 ارب روپے مبینہ طور پر ناقص، غیر شفاف اور ادھورے منصوبوں پر خرچ کیے گئے جن کا کوئی فائدہ عوام کو نہیں پہنچا۔ ہم لاہور کو لاوارث نہیں چھوڑیں گے، اور اس ظلم پر خاموشی اب جرم ہے۔ترقیاتی کاموں کی آڑ میں لوٹ مار اور عوامی مسائل پر خاموشی ناقابل قبول ہے۔

131 ارب کے ترقیاتی فنڈز ضائع، مون سون میں لاہور ندی نالوں میں تبدیل چکا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوالا کالونی میں احتجاج کی قیادت کرتیہوئے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شہر کی مون سون کے بعد شہرعلاقوں میں بدحالی، ناقص ترقیاتی منصوبوں اور کرپشن پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی لاہور کے دیگر رہنما بھی شریک تھے جن میں صدر پبلک ایڈ کمیٹی لاہور وقاص احمد بٹ، ڈپٹی سیکرٹریز عبدالعزیز عابد، قیصر شریف، شاہد نوید ملک، امیر جماعت اسلامی جنوبی لاہور مرزا عبدالرشیداور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔

اس موقع پر ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے گوالا کالونی کو لاہور کی بربادی کی ''علامتی مثال'' قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ سرکاری فنڈز سے تعمیر کیا گیا، لیکن یہاں کی گلیاں اور سڑکیں تالاب بن چکی ہیں۔ سیوریج اور واٹر سپلائی کا نظام مکمل ناکام ہو چکا ہے، اور پارک گندے پانی کے جوہڑ بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ 38 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ڈسپوزل یونٹ آج تک ایک دن کے لیے بھی فعال نہیں ہوا کیونکہ وہاں تاحال عملہ ہی تعینات نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا کوئی نظام نظر نہیں آتا، اور یہ سب بدانتظامی اور کرپشن کا نتیجہ ہے۔ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی اب گوالا کالونی سے عوامی مہم کا آغاز کر رہی ہے، اور یہ مہم ''گلی گلی، سڑک سڑک'' چلے گی تاکہ اہلِ لاہور کے حقیقی مسائل کو اجاگر کیا جا سکے۔امیر لاہور نے الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا سے وابستہ تمام صحافیوں، وی لاگرز اور شہری صحافیوں سے اپیل کی کہ وہ اس مہم کا حصہ بنیں اور لاہور کے عوام کی آواز بنیں۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر رہنماؤں نے علاقہ مکینوں سے ملاقات کی، اور ان کے مسائل براہِ راست سنے۔ عوام کی بڑی تعداد نے جماعت اسلامی کی مہم کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ جماعت اسلامی ہی ان کی آواز بنے گی۔