لودھراں، مدرسے میں زہریلے کھانے سے 10طلبا کی حالت غیر، ہسپتال منتقل

واقعے کی مکمل چھان بین کی جائے گی اور بچوں کی صحت کو اولین ترجیح دی جائے گی، ڈی پی او

منگل 22 جولائی 2025 21:10

لودھراں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء)لودھراں کے علاقہ گنگے والا میں واقع مدرسہ تفہیم القرآن میں مضر صحت کھانا کھانے سے 10طلبا کی حالت غیر ہوگئی۔متاثرہ بچوں کو ریسکیو 1122 نے فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال لودھراں منتقل کیا جہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر جہانزیب کے مطابق ابتدائی رپورٹ کے مطابق بچوں نے مضر صحت یا زہریلا کھانا کھایا، جس کی وجہ سے ان کی حالت خراب ہوئی جبکہ ایک بچے کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث اسے بہاولپور منتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں علاج کی تمام سہولیات میسر ہیں اور ڈاکٹرز متاثرہ بچوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہیں۔متاثرہ طلبا میں 10 سالہ ہنزہ، 9 سالہ احمد، 8 سالہ بلاول، 8 سالہ عثمان، 8 سالہ ایان، 13 سالہ ثنا اللہ، 12 سالہ زوہیب، 12 سالہ ارشد، 6 سالہ حمید اور 9 سالہ فراز شامل ہیں۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق تمام بچے حفظ قرآن کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور ان کا تعلق لودھراں، احمد پور اور ملحقہ علاقوں سے ہے۔

ڈی پی او لودھراں علی بن طارق واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہسپتال پہنچ گئے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ واقعے کی مکمل چھان بین کی جائے گی اور بچوں کی صحت کو اولین ترجیح دی جائے گی۔امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر طاہر چوہدری نے بتایا کہ مدرسے میں طلبا کو روزانہ تازہ ناشتہ فراہم کیا جاتا ہے۔انہوں نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔