صوبائی محکمہ جنگلات و جنگلی حیات اور اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے خوراک و زراعت (FAO) کے زیر اہتمام تربیتی پروگرام کا انعقاد

جمعرات 24 جولائی 2025 21:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) صوبائی محکمہ جنگلات و جنگلی حیات اور اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے خوراک و زراعت (FAO) کے زیر اہتمام رینج ٹیکنیشنز اور سروے اسٹاف کے لیے چراگاہی وسائل کے جائزے اور نقشہ سازی سے متعلق تین روزہ تربیتی پروگرام منعقد ہوا۔ یہ تربیت ری وایول آف بلوچستان واٹر ریسورسز پروگرام (RBWRP) کے تحت منعقد کی گئی، جسے عالمی ادارہ خوراک نے نافذ کیا اور یورپی یونین (EU) نے مالی معاونت فراہم کی۔

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن بلوچستان کے سربراہ اور انٹرنیشنل پروگرام کوآرڈینیٹر ولید مہدی نے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے قابل اور مستعد ٹیم کے پیشہ ورانہ امور کو سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی چراگاہیں نہ صرف صوبے کی معیشت بلکہ اس کے ماحولیاتی توازن اور دیہی زندگی کی بقاء میں بھی بنیادی حیثیت رکھتی ہیں۔

یہ وسیع وعریض قدرتی علاقے مالداری سے وابستہ لاکھوں افراد کے لیے مویشیوں کی خوراک کا ذریعہ ہیں۔ مقامی افراد کا انحصار نہ صرف گوشت، دودھ اور اون پر ہے بلکہ ان چراگاہوں سے حاصل ہونے والی قدرتی جڑی بوٹیوں، نباتات اور ایندھن پر بھی ہے۔ ان علاقوں کی ذرخیزی اور بقاء کا دارومدار اس بات پر ہے کہ انہیں کس حد تک محفوظ اور مؤثر طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، غیر متوازن چرائی، بے ہنگم زراعت اور بے قابو چراو نے ان علاقوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ زمینی کٹاؤ، بنجرپن، پانی کی کمی اور مقامی نباتاتی تنوع میں کمی جیسے مسائل روز بروز بڑھ رہے ہیں۔ ایسے میں ان قدرتی وسائل کی نگہداشت ناگزیر ہو چکی ہے۔ انہوں نے حکومت بلوچستان کے اقدامات کی تعریف کی کہ اس منصوبہ پر اشتراکیت ایک مثبت پیش رفت ہے۔

انہوں نے تربیت کے کامیاب انعقاد پر منتظمین ، ماہرین اور شرکاء کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ حاصل کردہ معلومات اور مہارت کو فیلڈ میں مؤثر طور پر استعمال کیا جائے گا۔ تقریب کے شرکاء کو عملی مظاہرے اور نئے تجربات سے آگاہی کے لیے ایک فیلڈ اورینٹیشن دورہ بھی کروایا گیا جونیچرل ریسورس مینجمنٹ ایڈوائزر FAO ڈاکٹر فیض الباری، ، اور پراجیکٹ مینیجرجعفر علی بلوچ کی نگرانی میں مکمل ہوا۔

اس دورے کے دوران آئندہ سروے میں استعمال ہونے والے تمام ضروری آلات کا عملی مظاہرہ کامیابی سے پیش کیا گیا۔ اس عملی مشق سے شرکاء کو رینج لینڈ کے جائزے کے لیے استعمال ہونے والے آلات اور طریقہ کار کو براہِ راست سمجھنے کا موقع ملا، جس سے ان کی تکنیکی صلاحیتوں میں نمایاں بہتری آئی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ یہ تربیت 21 تا 23 جولائی 2025 کو کوئٹہ میں منعقد ہوئی، اس تین روزہ سیشن کا مقصد محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے فنی عملے کو چراگاہی وسائل کے سائنسی جائزے اور نقشہ سازی سے متعلق جدید معلومات اور عملی تربیت فراہم کرنا تھا۔

تربیت کے مختلف سیشنز میں ماہرین نے شرکاء کو جدید ٹیکنالوجی، جی آئی ایس، ریموٹ سینسنگ اور رینج لینڈ مینجمنٹ کی عملی جہات سے روشناس کرایا۔ تربیت میں کئی ممتاز ماہرین اور سینئر افسران نے شرکت کی جن میں چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ (ساؤتھ) سید غلام محمد چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف شریف الدین بلوچ، کنزرویٹر فاریسٹ صغیر احمد، پراجیکٹ مینیجر و کنزرویٹر فاریسٹ رینج لینڈز بلوچستان جعفر علی بلوچ، ،نیچرل ریسورس مینجمنٹ ایڈوائزر FAO، ڈاکٹر فیض الباری، ڈاکٹر عیسیٰ جان (FAO) اور ڈاکٹر رفیع اللہ (ایسوسی ایٹ پروفیسر) شامل تھے۔

اس تربیت کی کامیاب انعقاد میں جعفر علی بلوچ نے بطور چیف آرگنائزر قائدانہ کردار ادا کیا، جبکہ شہزاد قمبرانی نے بطور کو آرگنائزر تمام انتظامات کی ہم آہنگی اور روانی کو یقینی بنایا،اسسٹنٹ کنزرویٹر وائلڈ لائف/ڈی ایف او رینج لینڈزامیرہ یوسف نے اسٹیج سیکریٹری کی حیثیت سے تمام سیشنز کو نہایت پیشہ ورانہ انداز میں مختلف سیشنز کا انعقاد کروایا۔ تربیت کے اختتام پر شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں اور ان کی بھرپور شرکت، دلچسپی اور عزم کو سراہا گیا۔ شرکاء اور ماہرین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حاصل کردہ مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے بلوچستان میں چراگاہی وسائل کے پائیدار اور سائنسی انتظام کو فروغ دیا جائے گا۔