
صحت مند ماحول انسانی حق ہے،عالمی عدالت انصاف
پیرس معاہدے کے تحت عالمی حدت کنٹرول میں رکھنا ضروری ہے ،صدرآئی سی جے
جمعہ 25 جولائی 2025 15:47
(جاری ہے)
انہوں نے مزید کہا کہ یہ صورت حال ماحولیاتی تبدیلی سے لاحق شدید اور وجودی خطرے کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممالک پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور اپنی قومی ماحولیاتی حکمت عملیوں میں بلند ترین اہداف مقرر کریں۔
پیسیفک آئی لینڈز سٹوڈنٹس فائٹنگ کلائمیٹ چینج کے ڈائریکٹر وشال پرساد نے اس فیصلے کو بحر الکاہل کے عوام کے لیے زندگی کی امید قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ آج دنیا کے سب سے چھوٹے ممالک نے تاریخ رقم کی۔ آئی سی جے کا فیصلہ ہمیں اس دنیا کے قریب لے آیا ہے جہاں حکومتیں اب اپنی قانونی ذمہ داریوں سے منہ نہیں موڑ سکتیں۔ اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کی سابق سربراہ میری رابنسن نے اس فیصلے کو انسانیت کے لیے مثر قانونی ہتھیار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بحرالکاہل اور دنیا کے نوجوانوں کی طرف سے عالمی برادری کے لیے ایک تحفہ ہے، ایک قانونی موڑ جو ہمیں زیادہ محفوظ اور منصفانہ مستقبل کی طرف لے جا سکتا ہے۔عدالت سے یہ رائے بحرالکاہل میں واقع جزائر پر مشتمل ملک وانواتو نے مانگی تھی اور اس کے لیے ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جدوجہد کرنے والے طلبہ کے ایک گروہ نے کام شروع کیا تھا جن کا تعلق بحر الکاہل میں جزائر پر مشتمل ممالک سے ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے اور اس حوالے سے جزائر پر مشتمل چھوٹے ممالک کے لیے خاص طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔وانواتو کی جانب سے اقوام متحدہ کے دیگر رکن ممالک کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں کے نتیجے میں 29 مارچ 2023 کو جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی جس میں عدالت سی2 سوالات پر قانونی مشاورتی رائے دینے کو کہا گیا تھا ۔پہلے سوال میں پوچھا گیا ہے کہ تحفظ ماحول یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی قانون کے تحت ممالک کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔ دوسرے سوال میں عدالت سے رائے لی گئی ہے کہ اگر کسی ملک کے اقدامات سے ماحول کو نقصان پہنچے تو ان ذمہ داریوں کے تحت اس کے لئے کون سے قانونی نتائج ہو سکتے ہیں۔وانواتو کے وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی رالف ریگنوانو نے عدالت کے اس فیصلے کو ماحولیاتی اقدام کے لیے سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تاریخ میں پہلی بار ہے کہ آئی سی جے نے ماحولیاتی تبدیلی کو براہ راست انسانیت کے لیے سب سے بڑے خطرے کے طور پر تسلیم کیا ہے۔عدالت نے گزشتہ دسمبر میں تقریبا 100 ممالک اور 12 بین الاقوامی اداروں کے بیانات سنے۔ انٹیگوا اور باربوڈا کے وزیر اعظم گاسٹن بران نے عدالت کو بتایا کہ گیسوں کے بے لگام اخراج کے باعث ان کے جزیرے کی سرزمین سمندر کی نذر ہو رہی ہے۔ وانواتو نے عدالت سے یہ بھی وضاحت مانگی کہ اگر کوئی ملک اخراج کو روکنے کی ذمہ داری پوری نہ کرے تو اس کے قانونی نتائج کیا ہوں گے۔ عدالت نے انتباہ کیا کہ عالمی درجہ حرارت میں معمولی اضافہ بھی نقصان اور تباہی میں اضافہ کرے گا۔اگر ریاستیں اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کریں تو متاثرہ ممالک قانونی چارہ جوئی کے ذریعے معاوضہ حاصل کر سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس میں نقصان و تلافی فنڈ قائم کیا گیا تھا، لیکن اب تک صرف 700 ملین ڈالر کے وعدے ہوئے ہیں جبکہ ماہرین کے مطابق 2030 تک نقصانات سینکڑوں ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔یہ آئی سی جی کے روبرو آنے والا اب تک کا سب سے بڑا معاملہ ہے جس پر 91 ممالک نے تحریری بیانات داخل کیے اور 97 زبانی کارروائی کا حصہ ہیں۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
-
بارشوں اور سیلاب سے بھارتی پنجاب میں فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان
-
صدر ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، احتجاجی مظاہرے متوقع
-
محمد بن سلمان سے ایرانی سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل کی ملاقات
-
امریکہ اورچین کے درمیان ٹک ٹاک معاہدہ طے پا گیا، ٹرمپ کا اعلان
-
غزہ سے لاکھوں بچوں سمیت بھوکے اور پیاسے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو غیر انسانی ہے ، یونیسف
-
ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا ہے
-
آپ کے ہاتھ میں موبائل فون ہے تو آپ اسرائیل کا ایک ٹکڑا پکڑے ہوئے ہیں‘ نیتن یاہو
-
متحدہ عرب امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی
-
نیتن یاہو نے ٹرمپ کو دوحہ پر حملہ کرنے سے 50 منٹ پہلے آگاہ کیا تھا‘ امریکی میڈیا کا انکشاف
-
آسٹریلیا کا سوشل میڈیا پر کم عمر افراد کے لیے نیا قانون نافذ ،16 سال سے کم عمر پر پابندی
-
صدر ٹرمپ کے حامی چارلی کرک کو قتل کرنے سے پہلے مبینہ ملزم نے ایک پیغام بجھوایا.ڈائریکٹرایف بی آئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.