پرانے اور ناکارہ سرکاری پاور جنریشن پلانٹس کے ملبے کی 46.73 ارب روپے میں فروخت کا عمل کامیابی سے مکمل کیاگیا، ترجمان پاور ڈویژن

جمعہ 25 جولائی 2025 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) پاور ڈویژن کے ترجمان نے کہا ہے کہ پرانے اور ناکارہ سرکاری پاورجنریشن پلانٹس کے ملبے کی 46.73 ارب روپے میں فروخت کا عمل کامیابی سے مکمل کر لیاگیا ہے۔ جمعہ کو پاور ڈویژن سے جاری بیان میں ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت کے مطابق پرانے اور ناکارہ سرکاری پاور جنریشن پلانٹس کے ملبے کی فروخت میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

کل 61عدد یونٹس کے ملبے کی کامیاب فروخت کی ریزرو پرائس 45.817 ارب روپے رکھی گئی ہے جس کے مقابلے میں کل 46.73 ارب روپے میں فروخت ہوئی ہے۔ ریزرو پرائس سٹیٹ بینک کے ماہرین نے مقرر کی تھی۔ پہلے مرحلے میں پرائیویٹ بولی دہندگان کی طرف سے31 عدد یونٹس کے ملبے کو 8.475 ارب روپے میں فروخت کیا گیا۔

(جاری ہے)

پہلے مرحلے کی ریزرو پرائس 7.593ارب روپے تھی جبکہ پہلے مرحلے کے فروخت شدہ ملبے کیلئے کامیاب بولی دہندگان سے معاہدات بھی ہو چکے ہیں۔

ترجمان پاور ڈویژن نے مزید کہا کہ دوسرے مرحلے میں 30 عدد سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے کی ریزرو پرائس 38.224 ارب روپے کے مقابلے میں 38.255 ارب روپے میں فروخت ہوئی، دوسرے مرحلے کے معاہدے بھی انجام پا چکے ہیں جبکہ دوسرے مرحلے کے سرکاری تھرمل پلانٹس میں جامشورو بلاک I&II، گدوII، سکھر، کوئٹہ، مظفر گڑھ بلاک I اور بلا ک II فیصل آبادشامل ہیں۔ان سرکاری تھرمل پاور پلانٹس کے ملازمین کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں تعینات کر کے ان کی خدمات سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔

ان ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے پر سالانہ اربوں روپے کا خرچہ ہو رہا تھا۔ اس فروخت سے نہ صرف قومی سطح پر سالانہ اربوں روپے کی بچت ہوئی ہے بلکہ ملازمین کی خدمات کو بھی بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ اس کا فائدہ بجلی صارفین کے بلوں میں بھی ہو رہا ہے کیونکہ ان تمام سرکاری پلانٹس کے کیپیسٹی چارجز بلوں میں شامل تھے۔