برطانیہ،220ارکان پارلیمنٹ کا سٹارمر سے فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ

مطالبہ نو مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان کے دستخط شدہ ایک خط کے ذریعے سامنے آیا

ہفتہ 26 جولائی 2025 15:50

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)برطانوی پارلیمنٹ کے 220 سے زائد ارکان نے، جن میں درجنوں کا تعلق حکمران لیبر پارٹی سے ہے، حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین کو بطورِ ریاست باقاعدہ طور پر تسلیم کرے۔ اس مطالبے سے وزیرِاعظم کیئر سٹارمر پر دبا میں مزید اضافہ ہوا ہے۔یہ مطالبہ نو مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان کے دستخط شدہ ایک خط کے ذریعے سامنے آیا۔

خط میں 221 برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ نے لکھا ہے کہ ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آئندہ ہفتے کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو با ضابطہ طور پر تسلیم کیا جائے۔ اس سے مراد 28 اور 29 جولائی کو نیویارک میں ہونے والا وہ اقوامِ متحدہ کا اجلاس ہے، جس کی مشترکہ صدارت فرانس اور سعودی عرب کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اراکین نے کہا ہے کہ اگرچہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ برطانیہ اکیلا فلسطینی ریاست کا قیام ممکن نہیں بنا سکتا، لیکن برطانیہ کا با ضابطہ اعتراف ایک اہم علامتی قدم ہو گا۔

خط پر دستخط کرنے والوں میں اعتدال پسند دائیں بازو کی کنزرویٹو پارٹی، مرکز کی لبرل ڈیموکریٹس اور اسکاٹ لینڈ و ویلز کی علاقائی جماعتوں کے ارکان شامل ہیں۔ انھوں نے برطانیہ کی تاریخی ذمے داریوں اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس کی رکنیت کا بھی حوالہ دیا۔خط میں برطانیہ کے 1917 کے بالفور اعلامیے کا بھی ذکر کیا گیا جس نے اسرائیل کے قیام میں بنیاد فراہم کی تھی۔اراکین نے مزید لکھا 1980 سے ہم دو ریاستی حل کی حمایت کرتے آئے ہیں، اور فلسطین کو تسلیم کرنا اسی موقف کو تقویت دے گا۔ یہ قدم فلسطینی عوام کے حوالے سے ہماری تاریخی ذمے داری کو نبھانے کے مترادف ہو گا۔