صوبائی وزیر فضل حکیم خان کی قیادت میں اعلیٰ سطحی حکومتی وفد کی سوات میں تشدد کے باعث شہید ہونے والے طالب علم کے ورثا سے تعزیت

ہفتہ 26 جولائی 2025 20:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جولائی2025ء) صوبائی وزیر برائے لائیوسٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی حکومتی وفد چالیار مدرسہ خوازہ خیلہ سوات میں تشدد کے باعث شہید ہونے والے طالب علم فرحان آیاز کے آبائی گاؤں پیا مدین سوات گیا۔ وفد میں چیئرمین ڈیڈیک سوات اختر خان ایڈووکیٹ، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر امجد علی، تحصیل چیئرمین بحرین میاں شاہد علی، خلیل احمد،اسسٹنٹ کمشنر خوازہ خیلہ لقمان خان اور علماء کرام شامل تھے۔

حکومتی وفد نے شہید فرحان ایاز کے والد سے ملاقات کی، ان سے تعزیت کی اور مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے شہید کے اہل خانہ کو مکمل یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ملوث تمام عناصر کے خلاف قانون کے مطابق سخت اور عبرتناک کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ مستقبل میں ایسے دلخراش واقعات کی روک تھام ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم ریاست مدینہ کے وژن پر عمل پیرا ہیں جہاں انصاف، میرٹ اور قانون کی حکمرانی کو فوقیت حاصل ہے ۔ فضل حکیم خان نے کہا کہ جو عناصر دین اسلام کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں وہ ہم سب کے مشترکہ دشمن ہیں ، ایسے عناصر کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ دورے کے دوران صوبائی وزیر نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے رابطہ کیا جنہوں نے شہید کے والد سے بذریعہ فون تعزیت کی اور مکمل انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انصاف اور میرٹ پر مبنی حکومت ہمارا عزم ہے اور کسی بھی صورت میں مجرموں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے اور کمزور و طاقتور کے لیے ایک ہی قانون ہے۔