
جانیے خشکی میں گھرے ممالک پر عنقریب منعقد ہونیوالی یو این کانفرنس بارے
یو این
پیر 28 جولائی 2025
20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 28 جولائی 2025ء) آئندہ ماہ ریاستی سربراہان، وزرا، سرمایہ کار اور مقامی رہنما ترکمانستان کے ساحلی شہر آوازا میں اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس میں جمع ہوں گے جس کا مقصد عالمی نظام کو خشکی میں گھری 32 ترقی پذیر معیشتوں کے لیے مزید کارآمد بنانا ہے جو سمندر تک براہ راست رسائی نہ ہونے کے باعث مواقع سے محروم رہ جاتی ہیں۔
اس کانفرنس کے ذریعے ان ممالک (ایل ایل ڈی سی 3) کو آزادانہ تجارتی نقل و حمل، مزید بہتر تجارتی راہداریوں، معاشی استحکام اور نئی مالی معاونت کی فراہمی کے لیے کوششیں کی جائیں گی تاکہ ان ممالک میں رہنے والے 57 کروڑ لوگوں کی ترقی کے امکانات کو بہتر بنایا جا سکے۔
خشکی میں گھرے ممالک کی قسمت طویل عرصہ سے ان کے جغرافیے سے وابستہ رہی ہے۔
(جاری ہے)
خشکی میں گھرے ترقی پذیر ممالک کے لیے اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی نمائندہ رباب فاطمہ کا کہنا ہے کہ یہ کانفرنس اس صورتحال کو تبدیل کرنے کا اہم موقع ہے۔
ان ممالک کے لوگ کی زندگی میں تبدیلی لانا اس کانفرنس کا بنیادی مقصد ہے۔یہ ان لاکھوں بچوں کے بارے میں ہے جن کے پاس انٹرنیٹ یا ڈیجیٹل آلات نہیں ہیں، اس کا مقصد ان کسانوں کی حالت بہتر بنانا ہے جو خراب سڑکوں کی وجہ سے اپنی فصلیں منڈی تک نہیں پہنچا سکتے اور یہ ان کاروباری افراد کے بارے میں ہے جن کے خواب سرحد پار تجارتی نقل و حمل میں تاخیر اور محدود مالی وسائل کے باعث تعبیر کو نہیں پہنچتے۔

وسیع تر شمولیت
5 تا 8 اگست جاری رہنے والی اس کانفرنس میں عمومی اجلاس، پانچ اعلیٰ سطحی گول میز کانفرنسیں اور نجی شعبے کا ایک فورم شامل ہو گا جس کا مقصد شراکت داری کو فروغ دینا اور سرمایہ کاری بڑھانا ہے۔
اس موقع پر ارکان پارلیمنٹ، خواتین رہنما، سول سوسائٹی اور نوجوانوں کے لیے مخصوص فورم منعقد ہوں گے جن کی بدولت مختلف طبقات کی آوازوں اور مطالبات کو ان مذاکرات میں براہ راست جگہ ملے گی۔
کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کی شرکت بھی متوقع ہے۔
آوازا پروگرام آف ایکشن
آوازا پروگرام آف ایکشن برائے 2034–2024 کو اس کانفرنس میں بنیادی اہمیت حاصل ہو گی جسے گزشتہ سال دسمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے منظور کیا تھا۔
اس میں بہتری کے لیے پانچ ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں بنیادی سطح پر تبدیلی، بنیادی ڈھانچہ اور رابطہ کاری، تجارتی سہولت کاری، علاقائی انضمام اور استحکام لانے کے اقدامات شامل ہیں جنہیں پانچ اہم اقدامات سے مدد ملے گی جو درج ذیل ہیں:
- مالیاتی وسائل کی کمی کو پوراکرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے میں عالمی سرمایہ کاری کی سہولت۔
- غذائی تحفظ کو بڑھانے کے لیے علاقائی زرعی تحقیقاتی مراکز کا قیام۔
- سرحد پار آزادانہ تجارتی نقل و حمل کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی پینل کی تشکیل۔
- ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے ڈیجیٹل رابطے کے اقدامات۔
- خشکی میں گھرے ممالک کے لیے عالمی تجارتی تنظیم(ڈبلیو ٹی او) میں مخصوص تجارتی پروگرام کا آغاز۔
ترکمانستان کے لیے سنگ میل
اس کانفرنس کی میزبانی ترکمانستان کے لیے ایک سفارتی سنگ میل اور اس کے عزم کا اظہار ہے۔
اقوام متحدہ میں ترکمانستان کی مستقل سفیر آکسولتان آتائیوا کا کہنا ہے کہ کیپسین کے ساحل پر اس کانفرنس کی میزبانی کرنا ان کے ملک کے لیے اعزاز ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ترکمانستان شرکا کو آوازا میں ایسی نتیجہ خیز کانفرنس کے لیے خوش آمدید کہنے کا منتظر ہے جو خشکی میں گھرے ممالک کو بین الاقوامی شراکتوں کے مرکز میں لائے گی۔
کانفرنس کے منتظمین نے اس میں جدید ترین سہولیات، ثقافتی پروگراموں اور رابطوں کے مواقع مہیا کرنے کا عزم کیا ہے تاکہ عالمگیر تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔ اس موقع پر مندوبین ترکمانی فن و ثقافت اور مقامی کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوں گے۔

کانفرنس سے توقعات
خشکی میں گھرے ترقی پذیر ممالک سنگین ماحولیاتی خطرات کا سامنا کر رہے ہیں اور تجارتی ترسیل کے عالمگیر نظام سے ان کے روابط نہایت کمزور ہیں۔ ان حالات میں جرات مندانہ اقدامات کے بغیر ان کے لیے پائیدار ترقی کے ایجنڈا 2030 کی جانب پیش رفت میں مشکلات حائل ہوں گی۔
اقوام متحدہ میں 'ایل ایل ڈی سی 3' گروپ کے سربراہ اور بولیویا کے سفیر ڈیاگو پاچیکو نے کہا ہے کہ انسانیت کی تقدیر ان ممالک کی تقدیر کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔
باہمی تعاون کے ذریعے ان ممالک کو اپنی صلاحیتوں سے بھرپور انداز میں کام لینے کے قابل بنایا جا سکتا ہے جس سے ناصرف ان کے لوگوں بلکہ پوری انسانیت اور کرہ ارض کو فائدہ پہنچے گا۔آوازا کانفرنس سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں جن کا تعلق اس بات سے نہیں کہ جغرافیہ اہم ہے یا نہیں (یقیناً یہ اہم ہے)، بلکہ سوال یہ ہے کہ آیا عالمی یکجہتی اپنی موجودہ حدود کو عبور کر سکے گی یا نہیں۔
اس کانفرنس کا مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ ایسا ممکن ہے۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بلوچستان لانگ مارچ اسلام آباد جانے سے روکنے کیلئے حکومت غیرجمہوری ہتھکنڈوں سے باز رہے
-
فوڈ اتھارٹی نے حسن ٹاؤن سے استعمال شدہ گھی اور آئل دوبارہ پیک کرنے والا مافیا پکڑ لیا
-
پنجاب میں چینی کے مقرر کردہ نرخوں پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا
-
سوات مدرسے میں طالبعلم کی وحشیانہ تشدد سے موت کے مرکزی ملزمان گرفتار
-
عمران خان کو رہائی عدالتی جنگ میں مل سکتی ہے لیکن تحریک کے ذریعے نہیں
-
پی ٹی آئی اپنی تحریک کیلئے خیبرپختونخواہ کی صورتحال سے کوئی فائد ہ نہیں اٹھا سکتی
-
اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے۔ چوہدری سالک حسین
-
ڈراموں میں بزنس مین،استادوں اور دیگر شعبوں کی کہانیاں سامنے لانی ہیں،احسن اقبال
-
پی ٹی آئی ایم پی اے نے لیگی ایم پی اے کو تھپڑ مار دیا
-
کراچی میں جرمن قونصل خانے کی سروسز غیر یورپی افراد کیلئے بند
-
حکومتی دعوے کے باوجود چینی کی فی کلو ایکس مل قیمت 165 روپے پر نہ آسکی
-
وفاقی وزیر ڈاکٹر احسن اقبال سے بشیر میمن کے ہمراہ راجہ انصاری ایڈووکیٹ کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.