دیوان علی خان چغتائی کی کردار کشی کرنے والے باز آ جائیں، ورنہ ایسا جواب ملے گا کہ نسلیں یاد رکھیں گی عباس خان مغل

گاڑیوں کے ساتھ آکر دروازے کھولنے کا اعزاز نصیب ہوتا تھا، وہ آج انہی کے خلاف زہر اگل رہے ہیں، سابق امیدوار ضلع کونسل

بدھ 30 جولائی 2025 17:21

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2025ء) یونین کونسل راجپیاں سے سابق اُمیدوار برائے ممبر ضلع کونسل عباس خان مغل نے دیوان علی خان چغتائی کے خلاف چلائی جانے والی منظم کردار کشی کی مہم پر شدید ردعمل دیتے ہوئے سخت الفاظ میں وارننگ جاری کی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ دیوان علی خان چغتائی جیسے شریف النفس، حیادار، باوضو، تہجد گزار، پانچ وقت کے نمازی، اور صوم و صلات کے پابند انسان کی کردار کشی کرنا نہ صرف اخلاقی دیوالیہ پن ہے بلکہ ایک سنگین سازش ہے۔

عباس خان مغل نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جو عناصر دیوان علی خان چغتائی جیسے معزز اور باوقار انسان کے خلاف زبان درازی کر رہے ہیں، وہ اپنی اوقات اور حیثیت یاد رکھیں۔ انہوں نے کہا یاد کریں وہ دن جب یہ آج کے کردار کش عناصر دیوان علی خان چغتائی کے قدموں میں بیٹھ کر سیاست کے آداب سیکھتے تھے۔

(جاری ہے)

جنہیں گاڑیوں کے ساتھ آکر دروازے کھولنے کا اعزاز نصیب ہوتا تھا، وہ آج انہی کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔

انسان کو کبھی اپنی اصل اور ماضی نہیں بھولنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا سیاسی مخالفت کا حق ہر کسی کو حاصل ہے، مگر اختلاف کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ کسی عزت دار شخص پر بہتان تراشی کریں۔ سیاست میں اخلاق، وضع داری اور تہذیب کی ایک حد ہوتی ہے، اور وہ حد اب پار کی جا رہی ہے۔ دیوان علی خان چغتائی کی پوری زندگی خدمت، حیا، شرافت اور اصول پسندی کی مثال رہی ہے۔

عباس خان مغل نے کہا ہے کہ اپنے گریبان میں جھانکیں، اپنے ماضی کو یاد کریں۔ آپ آج جس مقام پر ہیں، وہ بھی دیوان علی خان چغتائی جیسے لوگوں کے تعاون، رہنمائی اور سایہ کرم کی بدولت ہے۔ آپ نے اپنے خاندان کے لیے، گھر والوں کے لیے، نوکریاں اور مراعات حاصل کیں اور آج انہی کے خلاف زہر اگل رہے ہیں یہ احسان فراموشی کی بدترین مثال ہے۔انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ہماری شرافت کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

دیوان علی خان چغتائی کے خلاف ایک اور لفظ بھی بولا گیا تو ایسا جواب دیا جائے گا کہ آنے والی نسلیں یاد رکھیں گی۔ ہم خاموش ضرور ہیں، لیکن بے حس نہیں۔ اگر زبانوں کو لگام نہ دی گئی تو ہم سیاسی اور عوامی سطح پر ایسا ردعمل دیں گے جو تمھاری پہچان کو مٹا دے گا۔عباس خان مغل کا یہ بیان نہ صرف ایک سخت وارننگ ہے بلکہ سیاسی میدان میں موجود ان عناصر کے لیے آئینہ ہے جو اخلاقیات اور شرافت کی تمام حدیں پار کر چکے ہیں۔ دیوان علی خان چغتائی جیسے معزز سیاسی رہنماؤں کی کردار کشی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔