بینگن اور بھنڈی پر ہڈابیٹل،جوؤں، سبز تیلے کے حملہ کا خدشہ،کاشتکاروں کواحتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت

جمعہ 1 اگست 2025 15:43

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) جامعہ زرعیہ کے ماہرین زراعت و نباتات نے بتایا کہ آج کل موسمی تغیرات، کبھی شدید حبس و گرمی اور کبھی مون سون کی بارشوں کے باعث نمی کی وجہ سے اکادکےمقامات پر بینگن اور بھنڈی پر ہڈابیٹل، جوؤں، سبز تیلے کے حملہ کا خدشہ ہے لہٰذا کاشتکار محکمہ زراعت توسیع اورپلانٹ پروٹیکشن و پیسٹ وارننگ کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے سفارش کردہ زہروں کا سپرے کریں تاکہ سبزیوں کو نقصان سے بچایا جاسکے۔

انہوں نے سبزیوں کے کاشتکاروں کو گوبھی اور ٹماٹرکی پنیری کی کاشت بھی فوری طورپر مکمل کرنے کی سفارش کی اور کہا کہ کاشتکار رواں ہفتہ کے دوران پنیری کی کاشت کا عمل مکمل کرلیں اور ٹماٹر کی منظور شدہ اقسام نگینہ، روما، پاکٹ کی کاشت کو ترجیح دیں ، محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے آبپاشی و کھادوں کی فراہمی کا عمل بھی جاری رکھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سبزیوں کو 8 سے10 دن کے وقفہ سے آبپاشی کی ضرورت ہوتی ہے تاہم اگر کسی جگہ پر زمین کمزور ہو تو اسے 4 سے5دن کے وقفہ سے بھی آبپاش کیاجاسکتاہے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار رواں موسم برسات کے دوران گھیاتوری کی فصل کوبھی کیڑوں سے بچانے کےلئے فوری اقدامات کریں اور متاثرہ پودے جلد از جلد اکھاڑ کر تلف کرنے سمیت ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے معیاری زہروں کا سپرے یقینی بنائیں تاکہ فصل کو بڑے نقصان سے بچایاجاسکے۔ انہوں نے کہاکہ آج کل بعض مقامات پر گھیا توری کی فصل پر کیڑے مکوڑوں کا حملہ مشاہدے میں آ رہاہے لہٰذا کاشتکار احتیاطی تدابیراختیارکرنے میں کسی غفلت کامظاہرہ نہ کریں تاکہ نقصان کو معاشی حد تک پہنچنے سے بچایاجاسکے۔

انہوں نے کہاکہ پتوں کی لال بھونڈی پتوں، شگوفوں، پھولوں پر حملہ آور ہو کر اسے کھاجاتی ہے جس سے پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہوتاہے۔ اس ضمن میں مزید رہنمائی کےلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے حکام سے بھی رابطہ کیاجاسکتاہے۔