اسپیشل ایجوکیشن سنٹرسیالکوٹ میں تزئین و آرائش اور جدید آئی ٹی سہولیات کی فراہمی کے منصوبے کا افتتاح

ہفتہ 2 اگست 2025 17:32

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2025ء) ڈپٹی کمشنرسیالکوٹ صبا ءاصغر علی اور رکن صوبائی اسمبلی محمد منشاء اللہ بٹ نے اسپیشل ایجوکیشن سنٹر میں ہیلپنگ ہینڈ آرگنائزیشن کے تحت تزئین و آرائش اور جدید آئی ٹی سہولیات کی فراہمی کے منصوبے کا افتتاح کردیا۔ قوتِ سماعت و گفتار سے محروم بچوں کی تعلیم کے لیے مخصوص سرکاری ادارہ اب جدید سہولیات، رنگ و نور اور بہتر تعلیمی ماحول سے آراستہ ہو چکا ہے۔

ہیلپنگ ہینڈ آرگنائزیشن نے بے مثال خلوص کے ساتھ خصوصی بچوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ ادارے کے تمام کلاس رومز میں ایئر کولرز کی فراہمی عمل میں آئی تاکہ گرمیوں میں بچوں کو آرام دہ ماحول میسر ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ 2025 ماڈل کے جدید اسمارٹ وائٹ بورڈز نصب کیے گئے ہیں جو تدریس کو زیادہ مؤثر اور دلچسپ بناتے ہیں۔

(جاری ہے)

کمپیوٹر لیب کی مکمل تنصیب طلبہ کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کرانے کی ایک اہم کوشش ہے۔ادارے میں سافٹ بورڈز کی فراہمی طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں کی نمائش کے لیے کی گئی جبکہ ہر کلاس روم کی دیواروں کو تازہ، جاذبِ نظر رنگوں سے پینٹ کیا گیا تاکہ ماحول مثبت اور خوشگوار رہے۔ اساتذہ و طلبہ کی سہولت کے لیے وال کلاکس اور ٹیبل شیٹس فراہم کی گئیں، جن سے وقت کی پابندی اور صفائی برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

بہتر صفائی اور حفظانِ صحت کو یقینی بنانے کے لیے کلاس رومز میں ڈسٹبن رکھے گئے ہیں اور آخر میں گلدانوں کا اضافہ ماحول کو خوشنما بنانے کے ساتھ ساتھ فطری خوبصورتی کی نمائندگی بھی کرتا ہے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنرسیالکوٹ صبا ءاصغر علی نے اس بات پر زور دیا کہ خصوصی بچوں کو معیاری تعلیم اور آرام دہ ماحول کی فراہمی نہ صرف ان کا حق ہے بلکہ یہ معاشرے کی اجتماعی ذمہ داری بھی ہے۔

انہوں نے ہیلپنگ ہینڈ آرگنائزیشن کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں معاشرتی ترقی کا اہم ستون قرار دیا۔ رکن صوبائی اسمبلی محمد منشاء اللہ بٹ نے اس منصوبے کو تعلیمی میدان میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دیگر ادارے بھی اس مثال کو اپنائیں گے۔فاونڈرز ہیلپنگ ہینڈ آرگنائزیشن مائرہ خرم شیخ اور ماہ نور اکبر بٹ نے کہا کہ ہیلپنگ ہینڈ آرگنائزیشن ٹیم ممبران نے بھرپور جوش و جذبے سے اس پراجیکٹ میں حصہ لیا جس پر مجموعی طور 2 ملین روپے خرچ کئے گئے جبکہ خصوصی بچوں کو پڑھانے سے ان کو بہت کچھ سیکھنے کو ملا اور ان کا حوصلہ بلند ہوا اور وہ آئندہ بھی اس طرح کے پراجیکٹ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔