گردشی قرضوں میں کمی کے باعث بجلی سستی ہونے کا امکان

پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2 ہزار 300 ارب سے کم ہو کر 1 ہزار 600 ارب روپے پر آ گیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 5 اگست 2025 10:45

گردشی قرضوں میں کمی کے باعث بجلی سستی ہونے کا امکان
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2025ء ) گردشی قرضوں میں کمی کے باعث بجلی سستی ہونے کا امکان پیدا ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاور سیکٹرکے گردشی قرضے میں کمی ہوئی ہے اس حوالے سے پاور ڈویژن حکام کا کہنا ہے کہ پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں 700 ارب روپے کی کمی ہوئی، جس کے نتیجے میں گردشی قرض 2 ہزار 300 ارب سے کم ہو کر 1 ہزار 600 ارب روپے پر آ گیا، گردشی قرضہ کم ہونے کی وجہ بجلی نقصانات کم ہونا اور ڈسکوز کی وصولیوں میں بہتری ہے، اس کے علاوہ آئی پی پیز سے معاہدوں پر بھی بچت ہونا شروع ہوگئی ہے۔

دوسری طرف نئے مالی سال کے دوسرے ماہ کا آغاز ہونے کے بعد ملک بھر کے بجلی صارفین کو بجلی کی قیمت کی مد میں ریلیف ملنے کی توقع ہے، بجلی کی قیمت میں فی یونٹ ایک روپے 75 پیسے کمی ہوسکتی ہے، اس سلسلے میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے مالی سال 2024/25ء کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں نیپرا سے قیمتوں میں کمی کی باقاعدہ درخواست دائر کی، جس پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ درخواست منظور ہونے کی صورت میں بجلی صارفین کو مجموعی طور پر 53 ارب 39 کروڑ روپے سے زائد کا ریلیف ملے گا، یہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ نہ صرف سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) بلکہ کے الیکٹرک پر بھی لاگو ہو گی، اگر نیپرا اتھارٹی ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے لیے ایڈجسٹمنٹ کی منظوری دیتی ہے تو صارفین کو 2 روپے 10 پیسے فی یونٹ تک کا ریلیف مل سکتا ہے جب کہ اگست، ستمبر اور اکتوبر کے لیے فی یونٹ ایک روپے 75 پیسے کی کمی کی تجویز دی گئی ہے۔