اسرائیلی آباد کاروں کا روسی سفارت کاروں پر حملہ ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، روس

بدھ 6 اگست 2025 16:32

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2025ء) روس نے مغربی کنارے کے علاقے میں اسرائیلی آباد کاروں کے روسی سفارت کاروں پر حملے کو ویانا کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسرائیلی حکومت سے احتجاج کیا ہے۔رشیاٹوڈے کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کی طرف سے گزشتہ ہفتے ایک روسی سفارتی گاڑی پر حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں گاڑی کو نقصان پہنچا۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس اس واقعے کو سفارتی تعلقات کے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔روسی ترجمان کے مطابق یہ واقعہ 30 جولائی کو رام اللہ کے مشرق میں اور مقبوضہ بیت المقدس سے 20 کلومیٹر شمال میں واقع غیر قانونی اسرائیلی بستی گیوات اساف کے قریب پیش آیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہودی آباد کاروں نے اس موقع پر سفارت کاروں کو دھمکیاں بھی دیں اور اسرائیلی فوج کے اہلکاروں نے موقع پر موجود ہونے کے باوجود حملہ آوروں کو روکنے میں ناکامی پر تنقید کرتے ہوئے ان کی بے عملی کو "خاص طور پر پریشان کن" قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ڈیفنس فورس کے سپاہیوں نے حملہ آوروں کی جارحانہ کارروائیوں کو روکنے کی کوشش بھی نہیں کی۔روسی حکومت کے مطابق، یہ گاڑی روس کے سفارتی مشن کے ارکان کو فلسطینی اتھارٹی کے دفاتر کی طرف لے جا رہی تھی، جو اسرائیل کی وزارت خارجہ سے بھی تسلیم شدہ ہیں۔روسی ترجمان نے کہا کہ ہم اس واقعے کو 1961 کے سفارتی تعلقات کے ویانا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی سمجھتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ تل ابیب میں روسی سفارت خانے نے اسرائیلی حکام کو ایک سرکاری نوٹ جمع کرایا ہے۔\932