
اضافی مخصوص نشستیں حاصل کرنے والے حکومتی اراکین کیلئے خزانے کے منہ کھل گئے
حکمران جماعتوں کو ملنے والی اضافی مخصوص نشستوں کے نتیجے میں بننے والے حکومتی اراکین اسمبلی کو مجموعی طور پر کروڑوں روپے ملیں گے
محمد علی
بدھ 6 اگست 2025
18:34

(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق 13مئی 2024ء کو سپریم کورٹ فیصلے پر 18ارکان معطل کیے گئے تھے، 2جولائی 2025ء کو سپریم کورٹ نے تمام ارکان کو بحال کردیا تھا، بحال ہونے والوں میں 15خواتین مخصوص نشستوں پر منتخب ہوئی تھیں، 3 بحال ارکان کا تعلق اقلیتی نشستوں سے ہے۔
گزشتہ سال سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے حکمران جماعتوں کو اضافی مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر تحریک انصاف کو نشستیں دینے کا حکم دیا تھا۔ تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک سال سے زائد عرصے تک سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ بعد ازاں 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت بننے والے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپریم کورٹ کے فل بینچ کے تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر حکمران اتحادی جماعتوں میں یہ نشستیں تقسیم کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے جلد ہی اس فیصلے پر عملدرآمد کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ آئینی بینچ اور الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے باعث قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کو 2 تہائی اکثریت حاصل ہو چکی۔ جبکہ واضح رہے کہ عام انتخابات کے دوران حکمران اتحاد کی کوئی بھی جماعت سادہ اکثریت بھی حاصل نہ کر سکی تھی۔مزید اہم خبریں
-
بلوچستان میں مقامی قبائل کی فتنۃ الہندوستان کے دہشتگردوں سے جھڑپ، 4 دہشتگرد ہلاک
-
صمود فلوٹیلا سے گرفتار شہریوں سے متعلق دفترخارجہ نے مؤقف جاری کردیا
-
آئندہ سکور 0-6 سے بہتر اور بھارت اپنے طیاروں کے ملبے میں دفن ہوگا، وزیردفاع
-
’ٹرمپ امن منصوبہ‘: حماس کا یرغمالی رہا کرنے کا عندیہ خوش آئند، گوتیرش
-
چیلنج ہے کہ تمام حکومتی جماعتیں مل کر 10سیٹیں بھی جیت جائیں تو ہم سمجھیں گے جیت گئے
-
کریڈٹ کارڈ سے خریداری کرنے والے نان فائلرز ایف بی آر کے ریڈار پر آگئے
-
بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے
-
مشہور سیاحتی مقام پر موسم سرما کی پہلی برفباری
-
سکیورٹی فورسز کاخضدار میں آپریشن، 14 دہشتگرد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے
-
بھارت شاید اپنے تباہ شدہ لڑاکا طیاروں کو بھول گیا ہے، ترجمان پاک فوج
-
پیپلزپارٹی نے سندھو دریا پر نوازشریف کو کالاباغ ڈیم نہیں بنانے دیا تو مریم نواز کی کیا حیثیت ہے؟
-
متنبہ کرتے ہیں کوئی مس ایڈوینچر کیا تو بھرپور جواب دیں گے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.