امریکی عدالت نے پیدائش کی بنیاد پر شہریت پر پابندی سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کا حکم روک دیا

جمعہ 8 اگست 2025 13:18

امریکی عدالت نے پیدائش کی بنیاد پر شہریت پر پابندی سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ ..
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2025ء) امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر گرین بیلٹ میں ایک وفاقی جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس حکم نامے کو روک دیا ہے جو پورے ملک میں پیدائش کی بنیاد پر شہریت کے حق کو محدود کرتا تھا۔العربیہ کے مطابق یہ فیصلہ ایک اجتماعی مقدمے کے تحت سنایا گیا، جس میں وہ بچے شامل ہیں جو امریکہ میں پیدا ہوئے اور ٹرمپ کے حکم سے متاثر ہوتے۔

وفاقی خاتون جج ڈیبورہ بورڈمین نے مہاجرین کے حقوق کے حامیوں کے موقف کی تائید کی، جنھوں نےڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کو معطل کرنے کی درخواست دی تھی۔ یہ فیصلہ حالیہ دنوں میں امریکی سپریم کورٹ کے ایک حکم کی حد واضح کرنے والا تازہ ترین اقدام ہے، جس میں نچلی عدالتوں کی صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کو قومی سطح پر روکنے کی صلاحیت محدود کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

ٹرمپ نے 20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہی دن ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا، جس میں سرکاری اداروں کو ہدایت دی گئی کہ ایسے بچوں کو امریکی شہریت نہ دی جائے جو امریکہ میں پیدا ہوئے ہوں مگر جن کے والدین میں سے کم از کم ایک کے پاس امریکی شہریت یا قانونی طور پر مستقل رہائش نہ ہو۔

اس حکم کو فوراً ہی 22 ڈیموکریٹ اکثریتی ریاستوں کے اٹارنی جنرلز اور مہاجرین کے حقوق کے محافظوں نے عدالت میں چیلنج کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حکم امریکی آئین کی چودھویں ترمیم کی شہریت کی شق کی خلاف ورزی کرتا ہے، جس کی ہمیشہ یہ تشریح کی گئی ہے کہ امریکہ میں پیدا ہونے والا ہر شخص امریکی شہری ہے۔رواں سال27 جون کو قدامت پسند اکثریت والی امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ججوں کی ملک گیر سطح پر پالیسیوں کو روکنے کی طاقت محدود کر دی تھی۔

ساتھ ہی نچلی عدالتوں کو حکم دیا تھا کہ وہ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف دیے گئے اپنے وسیع دائرہ کار والے احکامات پر نظرِ ثانی کریں۔تاہم اس فیصلے میں کچھ استثنائی صورتیں بھی رکھی گئی تھیں، جن کے تحت وفاقی جج ٹرمپ کے شہریت سے متعلق حکم کو مؤثر ہونے سے روکنے کے فیصلے جاری کر سکتے ہیں۔\932