نان فائلرز کے لیے بینک سے رقوم نکلوانے پر عائد ٹیکس میں مزید اضافہ

یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر 0.8 فیصد ٹیکس لاگو کر دیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا

muhammad ali محمد علی جمعہ 8 اگست 2025 20:35

نان فائلرز کے لیے بینک سے رقوم نکلوانے پر عائد ٹیکس میں مزید اضافہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اگست2025ء) نان فائلرز کے لیے بینک سے رقوم نکلوانے پر عائد ٹیکس میں مزید اضافہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کی جانب سے رواں مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں نان فائلرز کے لیے بینک سے رقوم نکلوانے پر عائد ٹیکس میں اضافے کا اطلاق کردیا گیا۔ ایف بی آر کے مطابق ایکٹیو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل نہ ہونے والے افراد پر بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر 0.8 فیصد ٹیکس لاگو ہے جبکہ اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔ بتایا گیا کہ ہر بینکنگ کمپنی نان فائلر سے ایڈوانس ایڈجسٹیبل ٹیکس منہا کرنے کی مجاز ہوگی، اسی طرح غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت یا منتقلی پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح میں تبدیلی کردی گئی۔

(جاری ہے)

پراپرٹی کے خریدار کو ریلیف دینے کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس میں 1.5 فیصد کمی کردی گئی ہے، پراپرٹی کے فروخت کنندہ یا منتقل کرنے والے کے لیے ہر سلیب میں 1.5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد فروخت کنندہ کو جائیداد کی فروخت پر حاصل کیپٹل گین کی ایڈجسٹمنٹ ہے۔ ایف بی آر نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے انکم ٹیکس کے سیکشن 236 سی اور 236 کے میں ردوبدل کیا گیا ہے۔ ایف بی آر کے مطابق 5 کروڑ روپے مالیت تک کی پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس 1.5 فیصد ہوگیا، اس سے پہلے 5 کروڑ تک کی پراپرٹی کی خرید پر ٹیکس کی شرح 3 فیصد تھی۔ اسی طرح 10 کروڑ تک کی پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس 3.5 سے کم ہو کر2 فیصد رہ گیا ہے اور کروڑ سے زائد مالیت کی پراپرٹی خریدنے پر 4 کے بجائے 2.5 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔