
آوازا کانفرنس: خشکی میں گھرے ممالک کی مستحکم ترقی کا اعلامیہ منظور
یو این
ہفتہ 9 اگست 2025
20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 09 اگست 2025ء) خشکی میں گھرے ترقی پذیر ممالک کی تیسری کانفرنس (ایل ایل ڈی سی 3) ترکمانستان کے شہر آوازا میں ختم ہو گئی ہے جس کے آخری روز مندوبین نے سمندر سے محروم ممالک میں پائیدار ترقی کی رفتار تیز کرنے اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے ایک تاریخی سیاسی اعلامیہ منظور کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے زیراہتمام اس چار روزہ کانفرنس کا انعقاد 'شراکتوں کے ذریعے ترقی کا فروغ' کے موضوع پر عمل میں آیا جس میں سربراہان مملکت، اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی حکام، ترقیاتی شراکت داروں اور نجی شعبے کے رہنماؤں نے ان ممالک کو بلند تجارتی اخراجات، ناکافی بنیادی ڈھانچے اور موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات جیسے مسائل سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے بات چیت کی۔
گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مںظور کردہ آوازا پروگرام آف ایکشن 2034-2024 کے تحت نیا 'آوازا اعلامیہ' پانچ ترجیحی شعبوں میں متفقہ حکمت عملی کا خاکہ پیش کرتا ہے جودرج ذیل ہیں:
- بنیادی معاشی تبدیلی
- تجارتی و علاقائی انضمام
- نقل و حمل اور بنیادی ڈھانچہ
- موسمیاتی تبدیلی سے مطابقت پیدا کرنے اور آفات کے خطرات کو محدود رکھنے کے اقدامات
- مالی وسائل جمع کرنے اور شراکتیں تشکیل دینے کی کوششیں
شراکتوں اور ترقی کا نیا دور
کانفرنس کے آخری روز خطاب کرتے ہوئے (ایل ایل ڈی سی) کے لیے اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل رباب فاطمہ نے کہا کہ 'آوازا اعلامیہ' ایک فیصلہ کن موڑ ہے۔
(جاری ہے)
انہوں ںے کہا کہ یہ کانفرنس ترقی کی جانب 'ایل ایل ڈی سی' کے سفر میں ایک فیصلہ کن موقع کے طور پر یاد رکھی جائے اور اس سے جرات مندانہ شراکتوں اور فیصلہ کن اقدامات کا نیا دور شروع ہو گا۔
اس کی بدولت ایسے مستقبل کی راہ کھلے گی جہاں لوگ جغرافیے کی بنا پر منقسم رہنے کے بجائے تصورات، تجارت اور اختراع کے ذریعے باہم جڑیں گے۔ اقوام متحدہ ترقی کی آئندہ دہائی میں ان ممالک کو مدد اور تعاون مہیا کرنے کے لیے تیار ہے۔
سرمایہ کاری اور شمولیت
'آوازا اعلامیہ' میں کثیرفریقی بینکوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر ترقیاتی سرمایہ کاری، جنوبی دنیا کے ممالک کے مابین مضبوط تر تعاون اور عالمگیر تجارتی و موسمیاتی ایجنڈوں میں ان ممالک کے مفادات کی وسیع تر شمولیت کے لیے کہا گیا ہے۔
اس میں اقدامات کی نگرانی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ ایجنڈے پر عملدرآمد کے عمل کی قیادت خود 'ایل ایل ڈی سی' کریں گے جس میں انہیں اعلیٰ سطحی نمائندہ کے دفتر کا تعاون بھی میسر ہو گا۔کانفرنس کے میزبان ترکمانستان نے اس کے اہداف کی مطابقت سے متعدد اقدامات پیش کیے جن میں نقل و حمل کے پائیدار رابطوں کے لیے عالمی نقشہ، ہائیڈروجن کی توانائی کی جانب منتقلی کا عالمی پروگرام اور کیسپین ماحولیاتی اقدام شامل ہیں۔
ترکمانستان کی قومی عوامی کونسل کے سربراہ قربان کولو بردیمو حامیدوو نے کہا کہ آوازا اعلامیہ شراکتوں اور ترقی کے لیے مشترکہ تصور کی عکاسی کرتا ہے۔ ٹرانزٹ ممالک، ترقیاتی شراکت دار اور نجی شعبہ باہم مل کر جغرافیائی رکاوٹوں پر قابو پا سکتے ہیں اور اپنے لوگوں کے لیے دیرپا خوشحالی لا سکتے ہیں۔
مستقبل کے اقدامات
آوازا اعلامیہ 'ایل ایل ڈی سی' کے لیے مستقبل کی جانب ایک اہم قدم اور عالمگیر یکجہتی کی نئی علامت ہے جس سے ان ممالک کو اپنے جغرافیے کے باعث ہونے والے نقصانات کو مشترکہ فوائد میں تبدیل کرنا ممکن ہو گا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ان ممالک کے سالانہ وزارتی اجلاسوں کے ذریعے اس اعلامیے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گی۔
'ایل ایل ڈی سی' کی ترجیحات کو فروغ دینے کے لیے آئندہ اہم پلیٹ فارم درج ذیل ہیں:
- رواں سال برازیل میں ہونے والی اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس (کاپ 30)
- اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت و ترقی (انکٹاڈ) کا آئندہ اجلاس، اور
- 2027 میں کرغیزستان میں ہونے والی بین الاقوامی پہاڑی کانفرنس
- آوازا پروگرام آف ایکشن کا وسط مدتی جائزہ 2030 میں لیا جائے گا۔

ہمسایہ ممالک میں تعاون
کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں اقوام متحدہ کے لیے ترکمانستان کی مستقل سفیر اکسولطان اتائیوا نے کہا کہ یہ کانفرنس ان کے ملک کے لیے ناصرف ایک اہم سیاسی موقع تھا بلکہ اس سے ترکمانستان کی خارجہ پالیسی کے اس فلسفے کا اظہار بھی ہوتا ہے کہ ترقی اور خوشحالی کے لیے رکاوٹ کے بجائے پُل بننا ہو گا۔
ترکمانستان میں اقوام متحدہ کے نمائندے دمتری شلاپاچینکوو نے یو این نیوز کو بتایا کہ یہ کانفرنس خطے کے لیے بطور خاص اہم تھی جس میں وسطی ایشیا کے متعدد ممالک کے سربراہ اکٹھے ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمگیر شراکتیں ضروری ہیں لیکن حقیقی تعاون ہمسایہ ممالک کے مابین شروع ہوتا ہے۔
عزائم اور مواقع
ازبکستان میں اقوام متحدہ کی نمائندہ سبینا ماکل نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک میں اقوام متحدہ کی ٹیمیں اپنے کام کو مربوط بنانے کے لیے باقاعدگی سے اجلاس کرتی ہیں۔
ازبکستان کا شمار دنیا میں دہرے طور سے خشکی میں گھرے ان دو ممالک میں ہوتا ہے جنہیں جغرافیے کے باعث جہاں مسائل کا سامنا ہے وہیں بہت سے مواقع بھی حاصل ہیں۔ اقوام متحدہ کی ٹیم آئندہ پانچ سال میں ازبکستان کے لوگوں پر سرمایہ کاری کرے گی اور اس کی آبادی کی صلاحیتوں کو ترقی کے لیے استعمال کرنے میں مدد دے گی جہاں 60 فیصد لوگوں کی عمر 30 سال سے کم ہے۔افریقی ملک لیسوتھو میں اقوام متحدہ کی نمائندہ ایمنڈا خوزی موکاواشی نے یو این نیوز کو بتایا کہ ملک میں پانی کی بہتات ہے جو ہمسایہ ممالک کو بھی اس سے استفادے کا موقع دینا چاہتا ہے لیکن اس مقصد کے لیے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ اسی طرح، لیسوتھو اپنے ہاں ہوائی اور شمسی توانائی جیسے وسائل کو بھی ترقی کے لیے استعمال کرنے کا خواہاں ہے۔ یہ تمام باتیں کانفرنس کےموقع پر زیربحث آئی ہیں اور مستقبل میں ہونے والے اجلاسوں میں بھی ان پر غور ہو گا۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے کا کوئی فائدہ نہیں، بس کچھ لوگ ٹکٹوں سے پیسے کمائیں گے
-
خواجہ آصف نے جو الزام عائد کیا اس پر انکوائری نہیں کارروائی کرنا پڑے گی
-
چینی بحران حکومت کے چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دینے سے پیدا ہوا
-
حکومت ساڑھے 3 سال بعد بھی نیلم جہلم ڈیم سے بجلی کی پیداوار بحال کرنے میں ناکام
-
ملک کی اعلٰی ترین عدالت میں زیر التوا کیسز کی تعداد 57 ہزار سے تجاوز
-
جرمنی میں ایک نمائش کے ذریعے برہنہ پن کو جنسی تصور سے الگ کرنے کی کوشش
-
اراکین پنجاب اسمبلی نے صرف 1 سال میں 15 کروڑ روپے کی بجلی خرچ کر ڈالی
-
آئی پی پیز سے معاہدوں کے باوجود حکومت بجلی کی قیمت کم نہیں کررہی
-
اسرائیل غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کا منصوبہ ترک کرے، وولکر ترک
-
آوازا کانفرنس: خشکی میں گھرے ممالک کی مستحکم ترقی کا اعلامیہ منظور
-
گوشت اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی دو سال کی بلند سطح پر
-
غزہ پر قبضہ کے اسرائیلی منصوبے پر یو این چیف کو تشویش
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.