Live Updates

مون سون کی بارشوں سے آنکھوں میں انفیکشن، ملیریا اور سانپ کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ کا خطرہ، شہری احتیاط کریں، ماہرین صحت

اتوار 10 اگست 2025 14:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2025ء) مون سون کی مسلسل بارشوں کے باعث آنکھوں کے انفیکشن، ملیریا، ڈینگی اور سانپ کے کاٹنے کے واقعات میں تشویشناک اضافے کے خدشہ کے پیش نظر ماہرین نے صحت عامہ کے بحران سے خبردار کرتے ہوئے شہریوں پر زور دیا ہے کہ بلا تاخیر سخت حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔ ماہرین صحت کے مطابق مون سون کے جاری موسم کی وجہ سے ملک بھر میں صحت کے مختلف خدشات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

ملک کے مختلف علاقوں کے جنرل فزیشنز نے کہا ہے کہ آنکھوں میں انفیکشن، ڈینگی، ملیریا اور سانپ کے کاٹنے کے واقعات کے بڑھتے ہوئے کیسز کی اطلاعات ہیں جو عام طور پر ٹھہرے ہوئے پانی، ناقص صفائی اور سیلاب زدہ علاقوں میں صحت کے مسائل کا سبب ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عمران جدون نے عوام پر زور دیا کہ فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کریں جن میں مچھر مار ادویات کا استعمال، حفاظتی لباس پہننا، آلودہ پانی سے گریز اور سانپ کے کاٹنے کی صورت میں فوری طبی امداد حاصل کرنا شامل ہیں۔

ڈاکٹر عمران جدون نے کہا کہ آشوب چشم جسے عام طور پر "گلابی آنکھ" کہا جاتا ہے، مون سون کے موسم میں زیادہ نمی کی وجہ سے زیادہ پھیلتا ہے جو وائرس اور بیکٹیریا کی نشوونما اور منتقلی کے لیے مثالی حالات پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بونیر جیسے علاقے جو اس وقت مون سون کی بارشوں کا سامنا کر رہے ہیں ، ان علاقوں میں آشوب چشم کے کیسز میں نمایاں اضافہ کا امکان ہے۔

ڈاکٹر جدون نے وضاحت کی کہ آشوب چشم کی عام علامات میں سرخی، خارش، آنکھوں میں پانی، جلن شدید احساس اور آنکھ سے پانی بہنا شامل ہے جس کی وجہ سے پلکیں آپس میں چپک سکتی ہیں۔ انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ حفظان صحت کو برقرار رکھیں، اپنی آنکھوں کو چھونے یا رگڑنے سے گریز کریں، صاف تولیے اور ذاتی اشیاء کا استعمال کریں اور انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے متاثرہ افراد سے قریبی رابطے سے گریز کریں۔

مزید برآں ڈاکٹر قدیر نے روشنی ڈالی کہ مون سون کے موسم میں طلباء اور بچوں میں آنکھوں میں انفیکشن تیزی سے عام ہو رہے ہیں۔ انہوں نے سکولوں کی انتظامیہ اور والدین پر زور دیا کہ وہ چوکس رہیں اور وبا کو کم کرنے کے لیے مناسب صفائی ستھرائی اور آگاہی کو یقینی بنائیں۔ دریں اثنا ڈاکٹر جاوید نے مون سون کے دوران سانپوں کے کاٹنے اور ملیریا کے بڑھتے ہوئے واقعات کو بارش کے ٹھہرے ہوئے پانی سے منسوب کیا جو مچھروں کی افزائش گاہ کے طور پر کام کرتا ہے اور سانپوں کے ڈسنے کے واقعات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

انہوں نے حفاظتی لباس پہننے، کھڑے پانی کو ختم کرنے اور سانپ کے کاٹنے یا ملیریا کی علامات کی صورت میں فوری طبی امداد حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ مجموعی طور پر ماہرین صحت نے عوام میں آگاہی، حفظان صحت کو برقرار رکھنے اور مون سون کے موسم میں حفاظتی اقدامات پر عمل کرنے کی اہم اہمیت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے شہریوں کو بھی ہدایت کی کہ چوکس رہیں، احتیاطی تدابیر اپنائیں اور انفیکشنز، مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور سانپ کے کاٹنے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے بروقت طبی امداد حاصل کریں۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات