یورپی ممالک کے لیے دفاعی اخراجات میں اضافہ تکلیف دہ ثابت ہوگا، سابق نیٹو چیف

منگل 12 اگست 2025 17:02

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) سابق نیٹو سیکرٹر ی جنرل جارج رابرٹسن نے خبردار کیا ہے کہ یورپی ممالک، خصوصاً برطانیہ، کے لیے دفاعی اخراجات کو مجموعی قومی پیداوار (جی پی ڈی ) کے 5 فیصد تک لے جانا ایک "تکلیف دہ" عمل ہوگا۔ تاس کے مطابق انہوں نے امریکی جریدے "پولیٹیکو" کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ ایک مشکل اور تکلیف دہ عمل ہوگا، اور اس کے لیے سیاستدانوں کو عوام کے سامنے خطرات اور خدشات کی وضاحت کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگر عوام کو اس کمی کا علم ہو جائے تو دفاعی بجٹ میں اضافے سے متعلق ان کی رائے بدل سکتی ہے۔جارج رابرٹسن، جو 1997 سے 1999 تک برطانیہ کے سیکریٹری دفاع اور 1999 سے 2003 تک نیٹو کے سربراہ رہ چکے ہیں، نے انکشاف کیا کہ برطانوی عوام اس حقیقت سے "بے خبر" ہیں کہ ملک کے پاس مکمل فضائی اور میزائل دفاعی نظام موجود نہیں ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ نیٹو ممالک نے 2014 میں برطانیہ میں منعقدہ ایک سربراہی اجلاس میں یہ ہدف مقرر کیا تھا کہ ہر رکن ملک اپنے دفاعی اخراجات کو جی پی ڈی کے 2 فیصد تک لے جائے گا، جس کے لیے 10 سال کی مدت دی گئی تھی۔

2024 تک، 32 میں سے 22 رکن ممالک یہ ہدف حاصل کر چکے ہیں۔جون میں دی ہیگ میں ہونے والے حالیہ نیٹو اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ 2034 تک دفاعی اخراجات کو جی پی ڈی کے 5 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔