لاہور میں غیر اخلاقی تقریب پر پنجاب حکومت کا نوٹس، مرکزی ملزم سمیت متعدد افراد گرفتار

سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد لاہور پولیس نے مقدمہ درج کرلیا، مزید گرفتاریوں کیلئے چھاپے جاری

Sajid Ali ساجد علی اتوار 17 اگست 2025 12:20

لاہور میں غیر اخلاقی تقریب پر پنجاب حکومت کا نوٹس، مرکزی ملزم سمیت ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اگست 2025ء ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں غیر اخلاقی تقریب پر پنجاب حکومت نے نوٹس لیتے ہوئے مرکزی ملزم سمیت متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان لاہور پولیس کے مطابق لاہور میں غیر اخلاقی تقریب اور فوٹو شوٹ کا معاملہ سامنے آنے پر حکومت پنجاب نے فوری نوٹس لیا جس کے نتیجے میں پولیس کی کارروائی میں مرکزی ملزم سمیت متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا، اس سلسلے میں مزید چھاپے بھی جاری ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد لاہور پولیس نے مقدمہ درج کر لیا کیوں کہ پارٹی یا فوٹو شوٹ کے نام پر فحاشی پھیلانا سخت قانونی جرم ہے، ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ غیر قانونی و غیر اخلاقی حرکات کسی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی، واقعے میں ملوث تمام کرداروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اسلام اور ملکی قوانین سے متصادم سرگرمیوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، مزید برآں بین شدہ فلم جوائے لینڈ کی اسکریننگ بھی رکوا دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے مبینہ طور پر لاہور میں منعقد ہونے والی اس متنازعہ تقریب پر شدید ردعمل کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام اگست 2025ء میں لاہور میں منعقد ہوا جس کی ویڈیوز براہِ راست بعض بچوں نے مجھے بھیجیں، اس تقریب میں ایسے افعال کیے گئے جو نا صرف غیر اخلاقی بلکہ مذہبی اور سماجی اقدار کے منافی تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس تقریب میں مختلف افراد نے غیر معمولی لباس زیب تن کرکے پرفارمنس دی جو کھلی فحاشی اور شیطانی طرز عمل پر مبنی تھی، اس پروگرام کی اجازت مقامی انتظامیہ نے دی جہاں بعض مرد فنکاروں نے خواتین کے روپ میں ڈریگ آرٹ پیش کیا، اس تقریب میں بعض نشانات اور علامتیں ایسی استعمال کی گئیں جنہیں شیطانی قرار دیا جاتا ہے، جیسا کہ الٹی اردو تحریر اور چہروں پر بنائی گئی تیسری آنکھ جسے دجال سے تشبیہ دی جاتی ہے۔

ماریہ بی نے یہ بھی کہا کہ ایسے پروگراموں کو فن اور آرٹ کے نام پر فروغ دیا جا رہا ہے جو دراصل ہم جنس پرستی اور غیر اسلامی اقدار کو عام کرنے کی کوشش ہے، اس طرح کے پروگراموں کی اجازت دینا نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے، فلم جوئے لینڈ کی مثال ہمارے سامنے ہے جس پر اسی نوعیت کے الزامات عائد کیے گئے تھے لیکن اسے پنجاب میں نمائش کی اجازت دی گئی، والدین کو خبردار کرنا چاہتی ہوں کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور ایسے پروگراموں سے باخبر رہیں تاکہ وہ مغربی ایجنڈے کے زیر اثر نہ آئیں۔