وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا گزشتہ 19 مہینوں میں اربوں روپے کی اضافی آمدن پیدا کرنے کا دعویٰ

صنعتوں کو گیس، تیل کے وسائل اور سستی بجلی فراہم کرکے روزگار کے مواقع پیدا کریں گے، سیاحت کو ترقی دے کر آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 3 اکتوبر 2025 21:16

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا گزشتہ 19 مہینوں میں اربوں روپے کی اضافی ..
پشاور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 03 اکتوبر 2025ء ) وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صنعتوں کو گیس، تیل کے وسائل اور سستی بجلی فراہم کرکے روزگار کے مواقع پیدا کریں گے، سیاحت کو ترقی دے کر آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے تحت 26 ویں نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء نے وزیراعلیٰ ہاؤس کا دورہ کیا۔

شرکاء نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ قائم مقام آئی جی پی خیبر پختونخوا کے علاوہ محکمہ منصوبہ بندی اور خزانہ کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ متعلقہ حکام کی طرف سےکورس کے شرکاء کو صوبائی حکومت کے مختلف امور پر بریفنگ۔

(جاری ہے)

ان امور میں انتظامی امور، مالی معاملات، ترقیاتی پروگرام، امن و امان وغیرہ شامل تھے۔

وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے شرکاء کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا وسائل سے مالامال ہے لیکن ان وسائل کے مؤثر استعمال پر توجہ نہیں دی گئی، ہم جب اقتدار میں آئے تو صوبے کو مالی مشکلات اور امن و امان کے بڑے چیلنجز کا سامنا تھا، ہم نے شروع دن سے صوبے کی آمدن بڑھانے کے لئے معاشی خود کفالت کا ماڈل اپنایا، ہم نے استعداد کے حامل شعبوں پر خاطر خواہ سرمایہ کاری کی، ہم نے بہتر مالی نظم و نسق کے ذریعے گزشتہ 19 مہینوں میں اربوں روپے اضافی آمدن پیدا کی، صوبے میں پن بجلی پیدا کرنے کی بہت ذیادہ استعداد موجود ہے۔

ہم پن بجلی کی پیداوار کو صنعتوں کی ترقی کے لئے استعمال کرنے پر کام کر رہے ہیں، اس مقصد کے لئے ہم اپنی ٹرانسمیشن لائن کے منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ  صنعتوں کو سستی بجلی فراہم کرکے صوبے میں روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے، اسی طرح صوبے میں گیس اور تیل کے وسائل کو بھی صنعتی ترقی کے لئے استعمال کرنے پر کام ہو رہا ہے، سیاحت خیبر پختونخوا کا ایک اور اہم شعبہ ہے جسے ترقی دے کر صوبے کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے، صوبائی حکومت بین الاقوامی معیار کے اینٹگریٹڈ ٹورازم زونز کے قیام پر کام کر رہی ہے، دیہی علاقوں کے لوگوں کو مقامی سطح پر روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے لائیو اسٹاک اور زراعت کے شعبوں کی ترقی پر کام جاری ہے، پہاڑی علاقوں میں زراعت کے فروغ کے لئے پہلی دفعہ ماؤنٹین ایگریکلچر پالیسی متعارف کرائی گئی ہے، گورننس اور سروس ڈیلیوری کی بہتری،  نظام میں اصلاحات اور شفافیت ہمارے اہم ترجیحی شعبے ہیں، ہم اس مقصد کے لئے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کا مؤثر استعمال کر رہے ہیں، اب تک 29 سیکٹرز کی  ڈیجیٹائزیشن کی گئی ہے مزید پر کام جاری ہے، پڑوسی ملک افغانستان میں عدم استحکام کی وجہ سے صوبے میں امن و امان کے مسائل درپیش ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ہماری مسلح افواج،  پولیس اور عوام نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں، ملک میں  امن کے قیام کے لئے شہید ہونے والوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں، دہشتگردی کے مسئلے کے پائیدار حل کے لئے افغانستان کے ساتھ مذاکرات ضروری ہیں، خوش آئند ہے کہ وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں میری تجویز سے اتفاق کر لیا ہے۔

خیبر پختونخوا نے افغان مہاجرین کی ایک طویل عرصے تک میزبانی کی ہے، افعان مہاجرین کی وطن واپسی وفاقی حکومت کی پالیسی ہے لیکن یہ عمل باعزت طریقے سے ہونا چاہیے، سابقہ قبائلی اضلاع کا صوبے کے ساتھ انضمام ہوا لیکن انضمام کے وقت کئے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے، این ایف سی میں صوبے کو ضم اضلاع کا شیئر دینے کے لئے نئے این ایف سی ایوارڈ کی ضرورت ہے، صوبے کے سو فیصد عوام کو مفت علاج معالجے کے لئے صحت کارڈ دیا گیا ہے، لوگوں کو اپنے گھر بنانے کے لئے بلاسود قرضے دیئے جا رہے ہیں، اسی طرح نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے اور تکنیکی تربیت حاصل کرنے کے لئے 14 ارب روپے کا پروگرام شروع کیا گیا ہے۔