ٹریفک پولیس ’’میکینک آن ویلز‘‘سروس شہریوں کی سہولت کیلئے مصروف عمل

پیر 18 اگست 2025 19:04

ٹریفک پولیس ’’میکینک آن ویلز‘‘سروس شہریوں کی سہولت کیلئے مصروف ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)اسلام آباد ٹریفک پولیس ’’میکینک آن ویلز‘‘سروس شہریوں کی سہولت کیلئے مصروف عمل،وفاقی دارالحکومت میں دوران سفر شہریوں کو کسی بھی قسم کی دشواری کے دوران سروسز مہیا کرنے سمیت گاڑی و موٹر سائیکل کے خراب ہونے پر تجربہ کارمیکینکس موقع پر ہی شہریوں کو فوری مددفراہم کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کے خصوصی احکامات کی روشنی میں اسلام آباد ٹریفک پولیس شہریوں کو ہر ممکن سفری سہولیا ت مہیا کرنے ،شاہرائوں پر ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور شہریوں کو حادثات سے محفوظ رکھنے کے لئے ہمہ وقت مصروف عمل ہے،اس سلسلے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کی "میکینک آن ویلز" سروس شہریوں کی سہولت اور دورانِ سفر پیش آنے والی فنی مشکلات کے فوری حل کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے، اسی طرح وفاقی دارالحکومت میں دوران سفر شہریوں کو کسی بھی قسم کی دشواری کے دوران ترجیحی بنیادوں پرسروسز مہیا کرنے سمیت گاڑی و موٹر سائیکل کے خراب ہونے پر تجربہ کارمیکینکس موقع پر ہی شہریوں کو فوری مددفراہم کر رہے ہیں،یہ سروس وفاقی دارالحکومت میں موجود شہریوں کو ہنگامی حالات میں سڑک پر بروقت تکنیکی مدد فراہم کرتی ہے،اس موبائل سروس میں پیشہ ور مکینکس پر مشتمل ٹیم شہریوں کی جانب سے کال موصول ہونے پر فوری طور پر مقررہ مقام پر پہنچتی ہے، گاڑی کے بند ہو جانے، ٹائر پنکچر، بیٹری ڈاؤن یا دیگر تکنیکی مسائل کی صورت میں یہ ٹیم ابتدائی فنی امداد فراہم کرتی ہے تاکہ شہری بغیر کسی بڑی پریشانی کے اپنا سفر جاری رکھ سکیں،چیف ٹریفک آفیسر اسلام آباد کیپٹن (ر)سید ذیشان حیدر نے کہا کہ شہری کسی بھی وقت اسلام آباد ٹریفک پولیس کی ہیلپ لائن 1915 پر کال کر کے اس سروس سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں، یہ سروس نہ صرف کسی ہنگامی صورت میں فوری مدد فراہم کرتی ہے بلکہ بالکل مفت بھی فراہم کی جا رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس تمام شہریوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتِ حال میں ایمرجنسی ہیلپ لائن پکار- 15پر کال کر کے فوری مدد حاصل کریں اور دورانِ سفر حفاظتی اصولوں پر عمل کو یقینی بنائیں، تاکہ شہر میں مربوط ٹریفک کے نظام کو برقراررکھا جاسکے۔