نان بی ٹی کپاس کی تحقیق میں تیزی اور میکانائزڈ فارمنگ وقت کی اہم ضرورت ہے، ڈاکٹر خادم حسین

جمعہ 22 اگست 2025 14:47

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2025ء) چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی (پی سی سی سی )اور کاٹن کمشنر وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈاکٹر خادم حسین نے کہا کہ کپاس کی تحقیق اور پیداوار کے لیے نان بی ٹی اقسام سے متعلق سرگرمیوں میں تیزی اور میکانائزڈ فارمنگ پر توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جمعہ کو سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے دورے کے دوران زرعی سائنسدانوں اور محققین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر خادم حسین نے کہا کہ زرعی تحقیق میں ہارڈ ورک کے ساتھ ساتھ سمارٹ ورک کی طرف بڑھنا ناگزیر ہے،تاکہ کپاس کی پیداوار میں تسلسل کے ساتھ بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں کپاس کی نان بی ٹی اقسام پر تحقیق و ترقی کو فروغ دینا لازمی ہے ،تاکہ بدلتے ہوئے زرعی و موسمی چیلنجز سے موثر طریقے سے نمٹا جا سکے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈائریکٹر سی سی آر آئی ملتان صباحت حسین نے ادارے میں جاری تحقیقی سرگرمیوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ ادارہ میکانائزڈ فارمنگ کے محدود پیمانے پر کامیاب تجربات کا آغاز کر چکا ہے،جن میں کپاس کی آخری چنائی کے بعد باقی ماندہ ٹینڈوں کی مکینیکل بول پکر کے ذریعے چنائی، کپاس کے تجرباتی کھیتوں میں ڈرون سپرے ٹرائلزاور ہائی ڈینسٹی پلانٹنگ ٹیکنالوجی بذریعہ Bed cum drill planter شامل ہیں۔ مزید برآں، انٹرکراپنگ کے لیے مونگ بین کے تجربات بھی کامیابی سے جاری ہیں۔

ڈاکٹر خادم حسین نے دوران دورہ شعبہ ایگرانومی کے علاوہ پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس اور سائٹو جینیٹکس شعبہ جات کے تحقیقی پلاٹس کا معائنہ بھی کیا۔ انہیں رس چوسنے والے کیڑوں خصوصاً سفید مکھی اور کپاس کے پتے مروڑ وائرس (CLCV) کے خلاف تیار کردہ ہائی ٹولرینٹ ایڈوانس بریڈنگ مٹیریل کے ساتھ ساتھ گلائفو ریزسٹینس مٹیریل بھی دکھایا گیا۔چیف ایگزیکٹو پی سی سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ اور پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کی جانب سے کپاس کی تحقیق و ترقی کے فروغ کے لیے جاری کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادارے کے سائنسدانوں کی محنت مستقبل میں کپاس کی بحالی کے لیے اہم کردار ادا کرے گی۔

اس موقع پر سی سی آر آئی کے زرعی سائنسدان،محققین اور دیگر ٹیکنیکل فیلڈ سٹاف بھی موجود تھا۔