وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا متاثرہ اضلاع میں ریلیف آپریشن کی خود نگرانی کررہے ہیں، بیرسٹر محمد علی سیف

جمعہ 22 اگست 2025 23:24

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2025ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ صوبے کے متاثرہ تمام اضلاع میں ریلیف اور بحالی کی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں اور وزیراعلیٰ خود ان کی نگرانی کر رہے ہیں۔تر جمان خیبرپختونخوا حکومت سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اب تک متاثرہ اضلاع میں 302 ریلیف ٹرکس پہنچائے جا چکے ہیں جبکہ مزید ریلیف ٹرکس بھی بھیجے جا رہے ہیں۔

ریسکیو، ریلیف، سول ڈیفنس سمیت تمام متعلقہ ادارے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں، اس کے ساتھ پانچ آرمی اور ایک صوبائی ہیلی کاپٹر بھی ریلیف آپریشن میں شامل ہیں۔سول سیکرٹریٹ اطلاع سیل میں ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے اسفندیار خٹک اور ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 طیب عبداللہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے سیلاب شہداء کے معاوضے کا پیکج 10 لاکھ سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کر دیا ہے جبکہ زخمیوں کا پیکج بھی دوگنا کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ تمام افراد کو معاوضہ دینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ متاثرہ اضلاع میں متعدی بیماریوں کی روک تھام کے لئے محکمہ صحت کی ٹیمیں 24 گھنٹے خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت متاثرین کے ٹراما سے بھی بخوبی آگاہ ہے اور اس سلسلے میں جلد ماہرینِ نفسیات پر مشتمل ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیجی جائیں گی تاکہ متاثرین کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جا سکے۔

سیلاب سے جانی و مالی نقصانات کے بارے میں ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے اسفندیار خٹک نے بتایا کہ اب تک 393 افراد شہید اور 190 زخمی ہو چکے ہیں۔ مجموعی طور پر 1711 گھروں کو نقصان پہنچا ہے جن میں 425 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ باقی گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام متاثرہ اضلاع میں معاوضوں کی ادائیگی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے 5690 افراد متاثر ہوئے جن میں سے بروقت کارروائی کے نتیجے میں 5255 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں 2000 ریسکیو اہلکار خدمات انجام دے رہے ہیں جن میں 246 غوطہ خور بھی شامل ہیں۔