ٓبلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی)کے گرفتار رہنمائوں کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا

جمعہ 22 اگست 2025 22:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2025ء) بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی)کے گرفتار رہنمائوں کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے سماعت کے بعد بی وائی سی قیادت کا مزید 15 روزہ ریمانڈ منظور کرلیا۔ جمعہ کے روز بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی)کے گرفتار رہنمائوں کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے سماعت کے بعد بی وائی سی قیادت کا مزید 15 روزہ ریمانڈ منظور کرلیا اور بی وائے سی کی قیادت کو دوبارہ پولیس کے ہمراہ لوٹنا پڑا، عدالت میں پیشی کے موقع پر بی وائی سی کے کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے، جنہوں نے قیادت کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔

اس موقع پر بی وائی سی کی مرکزی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو یہی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ریاست نے بی وائی سی کو قید میں رکھ کر عام عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کوئی بھی قومی یا عوامی تحریک قید و بند سے پیچھے نہیں ہٹتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ بی وائی سی قیادت کی گرفتاری دراصل بلوچستان کے عوام کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے، لیکن ہم اس آواز کو مزید بلند کریں گے تاکہ دنیا تک بلوچ عوام کے احساسات اور مطالبات پہنچ سکیں۔

واضح رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنمائوں کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا تھا جس کی مدت مکمل ہونے کے بعد قیادت پر دہشتگردی سے متعلق کیسز بنائے گئے ہیں اور گزشتہ روز ان کو چوتھی بار عدالت میں پیش کیا گیا تھا، تنظیم کا موقف ہے کہ ان کی جدوجہد پرامن اور عوامی حقوق کے لیے ہے، جبکہ ریاستی اداروں کا موقف ہے کہ بی وائی سی کی سرگرمیاں امن و امان کے لیے مسائل پیدا کر رہی ہیں