سہیل وڑائچ معاملے پر مفتی منیب الرحمان بھی میدان میں آگئے، نئی وضاحت دیدی

ہماری دانست میں اُن سے تھوڑی سی بے احتیاطی ہوگئی ہے، منظوری کے بغیر حوالہ دینا درست نہیں تھا لیکن انہیں رعایتی نمبر دینے چاہئیں؛ سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کا مؤقف

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 23 اگست 2025 14:47

سہیل وڑائچ معاملے پر مفتی منیب الرحمان بھی میدان میں آگئے، نئی وضاحت ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اگست 2025ء ) ملک کے سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ کے معاملے پر معروف عالم دین مفتی منیب الرحمان کی وضاحت سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ زیر گردش ہے جس میں سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کہتے ہیں کہ سہیل وڑائچ ایک معتدل مزاج شخص ہیں جو ٹھہراؤ کے ساتھ بات کرتے ہیں، لبرل اور سوشل ڈیموکریٹ ہیں، تاریخ عالم کا اچھا مطالعہ ہے، اپنی سوچ کے مطابق ملک وملت کے مسائل میں توازن، اعتدال اور اصلاح احوال کے قائل ہیں، اظہار خیال کے لیے استعارات تلمیحات اور تشبیہات و تمثیلات کا انداز انہوں نے اس لیے اختیار کر رکھا ہے کہ بات بھی ہو جائے اور پکڑائی بھی نہ دیں لیکن تا بہ گے ( یعنی آخر کب تک)۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دور سے احوال کا منظر دیکھنے والے ناظر کی حیثیت سے ہماری دانست میں اُن سے تھوڑی سی بے احتیاطی ہوگئی ہے، انہوں نے جس طرح فیلڈ مارشل کے ساتھ برسلز کی میٹنگ کا جوہر کشید کرکے پیش کرنے کی کوشش کی ہے، وہ دراصل ہماری حدیث وفقہ کے اصول کے مطابق روایت لفظی نہیں بلکہ روایت بالمعنی تھی اور ظاہر ہے، روایت بالمعنی میں کچھ مذف و اضافہ بھی ہو جاتا ہے اور بھی تَاوِيلُ مَا لَم يَرْضَ بِهِ الْقَائِل کا الزام بھی لگ جاتا ہے یعنی کسی کے کلام کی ایسی تاویل کرنا جو قائل کی منشاء کے مطابق نہیں ہے، نیز کبھی قائل یہ بھی چاہتا ہے کہ اس کی بات متعلقہ حلقوں تک پہنچ جائے لیکن اس کا حوالہ نہ آئے، الغرض منظوری کے بغیر حوالہ دینا درست نہیں تھا لیکن انہیں رعایتی نمبر دینے چاہئیں، ہم سب نے مل کر آگے چلنا ہے۔