Live Updates

شیرشاہ و شاہ ریز کی گرفتاری، سکیورٹی ذرائع کا ویڈیو اور جیو فینسنگ کے ذریعے شواہد اکٹھے کرنے کا دعویٰ

دونوں بھائی قیادت کی آڑ میں کارکنوں کو چھوڑ کر ایک عرصے سے روپوش تھے اور پاکستان کے خلاف ڈیجیٹل میڈیا سیل بھی چلا رہے تھے؛ سکیورٹی ذرائع کا الزام

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 23 اگست 2025 17:41

شیرشاہ و شاہ ریز کی گرفتاری، سکیورٹی ذرائع کا ویڈیو اور جیو فینسنگ ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اگست 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے بیٹوں شیرشاہ اور شاہ ریز کی گرفتاری پر سکیورٹی ذرائع نے ویڈیو اور جیو فینسنگ کے ذریعے شواہد اکٹھے کرنے کا دعویٰ کردیا۔ اس حوالے سے سکیورٹی ذرائع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی 2023ء کو پی ٹی آئی کی شرانگیزی میں شریک دو مفرور شر پسندوں کی گرفتاریاں کی گئیں ہیں، جناح ہاؤس حملے کے مفرور ایک اور مرکزی ملزم شیر شاہ خان کو گرفتار کرلیا گیا، نو مئی 2023ء کو جناح ہاؤس پر حملے کے وقت ملزم شیر شاہ سزا یافتہ مجرم حسان نیازی کے ساتھ موجود تھا، شیر شاہ 9 مئی 2023ء کو شر انگیزی کے بعد پہلے روپوش اور بعد میں لندن فرار ہو گیا تھا، شیر شاہ دو سال سے لندن میں روپوش تھا، گرفتاری قانون کے مطابق کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

سکیورٹی ذرائع کا الزام ہے کہ کئی مہینوں تک شیر شاہ پروپیگنڈے کی آڑ میں چھپا رہا اور ریاست کے خلاف ڈیجیٹل مہمات چلاتا رہا، ملزم شیر شاہ کو پاکستان واپسی پر پولیس نے 22 اگست 2025ء کو گرفتار کیا گیا، ملزم شیر شاہ پر نو مئی حملہ کیس میں پہلے بھی ایف آئی آر درج ہے، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم شیر شاہ خان 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ، پولیس وین کو آگ لگانے اور پولیس اہلکاروں پر حملوں میں ملوث ہے، شیر شاہ خان کی جائے وقوعہ پر موجودگی کے مستند شواہد ویڈیو ریکارڈ کی صورت میں پولیس کے پاس موجود ہیں، ملزم کے پولی گرافک ٹیسٹ و دیگر کے لیے 30 روز کا جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔

سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ دوسرے ملزم شاہ ریز خان کو بھی 9 مئی 2023ء جناح ہاؤس پر حملے اور منصوبہ بندی کے سلسلے میں باقاعدہ طور پر گرفتار کیا گیا ہے، شاہ ریز کا نام ستمبر 2023ء کی ضمنی رپورٹ میں بھی شامل تھا، شاہ ریز کو 22 اگست 2025ء کو عدالت میں پیش کیا گیا، شاہ ریز کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر کے اندراج کے بعد گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے، ایف آئی آر کے متن سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم شاہ ریز عظیم کو 21 اگست 2025 کو ثبوتوں کی بنیاد پر باقاعدہ گرفتار کیا گیا، 9 مئی 2023 جائے وقوعہ پر جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ، اور پولیس اہلکاروں پر حملے کیے گئے، پولیس وینز کو بھی نذرِ آتش کیا گیا، پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ شواہد کیلئے ملزم شاہ ریز عظیم کا 30 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ ریز اور شیر شاہ کی گرفتاری پر سیاسی جماعت کے سوشل میڈیا کا ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا جاری ہے، ویڈیو اور جیو فینسنگ کے ذریعے شواہد اکھٹے کیے گئے، دونوں بھائی قیادت کی آڑ میں کارکنوں کو چھوڑ کر ایک عرصے سے روپوش تھے اور پاکستان کے خلاف ڈیجیٹل میڈیا سیل بھی چلا رہے تھے، ملزمان شاہ ریز اور شیر شاہ کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ جو بھی ریاست، عوام یا اداروں پر حملہ کرے گا، وہ احتساب سے نہیں بچ سکے گا، سانحہ 9 مئی ایک غداری تھی اور اس کے مجرموں کو انصاف کے مکمل تقاضوں کا سامنا کرنا ہوگا، عدالتوں سے ریمانڈ آرڈر حاصل کیے گئے جو قانونی عملداری کو ثابت کرتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات