گلگت بلتستان: مٹی کا تودہ گرنے سے بنی جھیل اور تباہ کن سیلاب کا خطرہ

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 23 اگست 2025 17:00

گلگت بلتستان: مٹی کا تودہ گرنے سے بنی جھیل اور تباہ کن سیلاب کا خطرہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 اگست 2025ء) پاکستان کے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں پہاڑی تودہ گرنے سے دریائے غذر کا بہاؤ رک گیا، جس کے نتیجے میں ایک سات کلومیٹر طویل جھیل بن گئی ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہ جھیل کسی بھی وقت پھٹ سکتی ہے اور نچلے اضلاع میں تباہ کن سیلاب لا سکتی ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق جمعے کو پہاڑی تودہ دریائے غذر کے مرکزی چینل میں گرنے سے دریا کا بہاؤ مکمل طور پر رک گیا اور ایک ''ڈیم نما رکاوٹ‘‘ قائم ہو گئی ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ذاکر حسین نے کہا کہ غذر، گلگت، استور اور دیامر کے اضلاع شدید خطرے میں ہیں۔

صوبائی ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق مقامی چرواہے نے سب سے پہلے پہاڑ سے مٹی کے تودے کو نیچے آتے دیکھا اور اہلِ علاقہ کو اطلاع دی، جس پر فوری طور پر تقریباً 200 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

اتھارٹی کے مطابق جھیل سے پانی کا اخراج شروع ہو گیا ہے، جس سے دباؤ کم ہو رہا ہے تاہم مکمل اخراج تک فلیش فلڈ کا خطرہ برقرار رہے گا۔ نچلی آبادیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دریا کے کناروں سے دور اور ہائی الرٹ پر رہیں۔

پاکستان میں رواں مون سون کے آغاز سے اب تک مختلف سیلابی واقعات میں 785 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ محکمے نے 10 ستمبر تک مزید دو بارشوں کے سلسلے کی پیش گوئی کی ہے۔

ادارت: عاطف توقیر