وزیر توانائی کی زیر صدارت کیبنٹ کمیٹی برائے فناننس کا اعلیٰ سطحی اجلاس، اہم فیصلے

کیبینٹ کمیٹی فنانس کے اجلاس میں ورکس اینڈ سروسز، کلچر ٹورزم، ہوم، آبپاشی، اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز ڈپارٹمنٹس کے فنانشل اشوز پر فیصلے کئے گئے، ناصر شاہ

جمعرات 28 اگست 2025 13:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اگست2025ء) وزیر توانائی، ترقیات و منصوبہ بندی سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار کے ساتھ مکمہ توانائی سندھ کے کمیٹی روم میں کیبنٹ کمیٹی برائے فنانس کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ورکس اینڈ سروسز، کلچر اینڈ ٹورزم، ہوم، آبپاشی، اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز کے اداروں کو فنانشل اشوز کے حوالے سے درپیش مشکلات و مسائل کے حوالے سے تفصیلی غور اور فیصلے کئے گئے۔

اجلاس میں وزیر توانائی ناصر شاہ، وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار کے علاوہ ایڈشنل چیف سیکریٹری ہوم ڈپارٹمنٹ، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈز، فنانس، ورکس اینڈ سروسز، کلچر ٹورزم اینڈ، آرکائیز، آبپاشی، اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز کے اداروں کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مختلف محکموں کو عوامی منصوبوں میں حائل فنانشل اشوز کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور ان کے مسائل کے حل کیلئے فیصلے کئے گئے۔

اس موقع پر سید ناصر حسین شاہ اور ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کا وژن ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے منصوبے تیار اور مکمل کئے جائیں اور ان منصوبوں میں درپیش مشکلات اور مسائل کو فوری حل کیا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چیئرمین کے وژن کے مطابق مختلف سرکاری اداروں کو عوامی منصوبوں کے حوالے سے فنانشل اشوز کو حل کرنے کیلئے کیبنٹ سب کمیٹی برائے فنانس تشکیل دی ہے جس میں کمیٹی کے تمام اراکین کی متفقہ رائے اور منظوری سے فیصلے کئے جاتے ہیں۔

کمیٹی کے جلد اور متفقہ فیصلوں کے باعث عوام کے وسیع تر مفاد کے منصوبوں میں حائل مشکلات دور کی جاتی ہے اور چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن اور وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔ وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ اجلاس میں پیش کئے گئے ایجنڈے پر تفصیلی بحث اور غور کے بعد مختلف منصوبوں کی حتمی منظور دی گئی جبکہ کچھ ایجنڈے کو اگلے اجلاس تک موخر کردیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ فنانس کمیٹی ایک ایک ایجنڈے کا قانونی پہلوؤں پر جائزہ لے کر تمام اراکین کے متفقہ رائے سے منظوری دی ہے اور میرٹ پر فیصلہ کرتی ہے اگر کسی ایجنڈے میں کسی بھی قانونی پہلو سے کمی و بیشی ہوتی ہے تو اس ایجنڈے کو موخر کرکے اگلے اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے تاکہ وہ تمام تر قانونی تقاضوں کو پورا کرکے دوبارہ پیش کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :