جیلوں میں پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کی معاونت سے 673 مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے،ترجمان

منگل 2 ستمبر 2025 16:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 ستمبر2025ء) پنجاب کی جیلوں میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد اور مرض کی وجوہات سامنے آ گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کی جیلوں کا ایڈز کی تشخیص اور علاج کے حوالے سے موثر کردار سامنے آیا ہے۔پنجاب کی تمام جیلوں میں ہر نئے آنے والے قیدی کی ایڈز اور ہیپاٹائٹس سکریننگ کی جاتی ہے جس کی بدولت چھپا ہوا مرض ظاہر ہو رہا ہے۔

پنجاب بھر کی جیلوں میں پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کی معاونت سے ایڈز کے تمام673 مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے اور انہیں الگ مختص کردہ بیرکس میں رکھا جاتا ہے۔ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق جیلوں میں قیام کے دوران کسی قیدی کو ایڈز نہیں ہوا بلکہ جیل داخلے کے وقت میڈیکل سکریننگ ٹیسٹس کی بدولت مرض کی تشخیص ہوئی اور علاج کا آغاز کیا گیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتایا کہ پنجاب کی جیلوں میں آنے والے ہر قیدی کی میڈیکل سکریننگ کی جاتی ہے اور اسی کی بدولت بہت سے مریضوں کو اپنے مرض کا علم ہوا اور انکا علاج شروع کیا گیا۔ایچ آئی وی/ ایڈز کی اسکریننگ ریپڈ ڈائیگناسٹک کٹس کے ذریعے کی جاتی ہے اور ابتدائی RTDs پر مرض کی علامت ظاہر ہونے پر تصدیقی ٹیسٹ PCR (ایچ آئی وی / ایڈز) کیا جاتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دونوں ٹیسٹسRTDs اور PCR پر نتیجہ ری ایکٹو آنے پر کیس کو مثبت تصور کیا جاتا ہے۔

ہر مریض کی کاونسلنگ کی جاتی ہے اور بیماری کے حوالے سے اسکی ذہنی صحت کا بھی خیال رکھا جاتا ہے۔مریض کے رویوں کو ایڈریس کرنا اور کاونسلنگ کا ایک مستقل جاری عمل ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ جیلوں میں ایچ آئی وی / ایڈز کے علاج کے آغاز سے پہلے تمام بیس لائن ٹیسٹ بھی کیے جاتے ہیں جن میںCBC، LFTs، RFTs،پیشاب کا تجزیہ (Urine R/E) اور ٹی بی کیلئےX-ray یا جین ایکسپرٹ شامل ہیں۔

جیل میں تمام مریضوں کو اینٹی ریٹرو وائرل ادویات دی جاتی ہیں جس سے علاج کا آغاز ہوتا ہے۔ایچ آئی وی / ایڈز کا علاج زندگی بھر جاری رہتا ہے اور وقتا فوقتا کلینیکل معائنہ کیا جاتا ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ ہر مریض کو1 ماہ کی دوا بیک وقت فراہم کی جاتی ہے اور فالو اپ چیک اپ میں وقتا فوقتاPCR اور CD4 ٹیسٹ کیے جاتے ہیں تاکہ تبدیلی کو مانیٹر کیا جا سکے۔

ترجمان نے بتایا کہ ماہرین ہر15 دن بعد جیلوں کا دورہ کرتے ہیں اور مریضوں کا فالو اپ معائنہ ہوتا ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق سینٹرل راولپنڈی جیل میں 145، ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں 83، سینٹرل جیل فیصل آباد میں39 مریضوں کا علاج جاری ہے۔اسی طرح سینٹرل جیل لاہور میں 35، سینٹرل جیل گوجرانوالہ میں 27 اور ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں27 مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔جیلوں میں ایڈز، ہیپاٹائٹس اور دیگر بیماریوں کے علاج کیساتھ روک تھام کے ضروری اقدامات اٹھائے بھی جا رہے ہیں۔