لندن میں غزہ میں اسرائیلی مظالم کیخلاف احتجاج

درجنوں افرادفلسطین کے حق میں پوسٹر لے کر جمع، متعدد کو پولیس نے گرفتار کر لیا

اتوار 7 ستمبر 2025 13:55

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2025ء)نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف اسٹاپ دی وار اور دیگر جنگ مخالف تنظیموں کے زیرِ اہتمام آج (ہفتے کو) وسطی لندن میں بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرے میں ہزاروں افراد شریک ہوئے، جس کا آغاز رسل اسکوائر سے ہوا، شرکا مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے وائٹ ہال تک پہنچے۔اسرائیل کی فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف یہ 30 واں قومی احتجاج تھا، جس میں ملک بھر سے شرکا کوچز کے ذریعے لندن پہنچے تھے۔

مظاہرے کے شرکا تمام راستے اسرائیل کے خلاف اور فلسطینوں کے حق میں نعرے بلند کرتے رہے، مظاہرے میں شریک افراد سے مختلف اراکینِ پارلیمنٹ اور جنگ مخالف تنظیموں کے رہنمائوں نے خطاب کیا۔رہنماوں کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے خوراک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی افسوس ناک ہے، غزہ میں روزانہ لوگ بم باری کے ساتھ بھوک سے بھی ہلاک ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل فوری طور پر خوراک اور ضروریات زندگی کی اشیا غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دے۔مظاہرے میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ برطانیہ اسرائیل پر ہر طرح کے ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی عائد کرے اور اسلحہ فروخت کرنے کے تمام معاہدے بھی منسوخ کرے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطین ایکشن کے حامیوں کی گرفتاری قابلِ مذمت ہے، پرامن احتجاج کرنے والوں پر دہشت گردی کے مقدمات قائم کرنا کہاں کا انصاف ہے۔

پولیس نے مظاہروں سے پہلے ہی متنبہ کیا تھا کہ اگر فلسطین ایکشن کی حمایت کا پوسٹر نظر آیا تو ایکشن ہو گا، حکومت فلسطین ایکشن پر پابندی عائد کر چکی ہے اور اس کی حمایت کرنا یا اس کا رکن بننا جرم تصور ہوتا ہے۔اس کے باوجود پارلیمنٹ اسکوائر پر درجنوں افراد نسل کشی کے خلاف اور فلسطین ایکشن کے حق میں پوسٹر لے کر جمع ہوئے، جن میں سے متعدد کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔