قبرص اورامارات کے یورپی زیرسمندری کیبل منصوبے پر مذاکرات

یہ منصوبہ یورپ کو مشرقی بحیرہ روم سے جوڑنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے،رپورٹ

پیر 8 ستمبر 2025 14:34

نیکوسیا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 ستمبر2025ء)قبرص کے صدر نکوس خریستودولیدس نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے متحدہ عرب امارات سے یورپی یونین کے مالی تعاون سے بننے والے زیرِسمی بجلی کیبل منصوبے پر ممکنہ شراکت داری کے لیے رابطہ کیا ہے۔ یہ منصوبہ یورپ کو مشرقی بحیرہ روم سے جوڑنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے اور قبرص، یونان اور اسرائیل اس میں شامل ہیں۔

صدر نے بتایا کہ وہ خود اور وزیر خارجہ امارات گئے جہاں انہوں نے اماراتی صدر سے ملاقات کی تاکہ اس منصوبے سے متعلق سرمایہ کاری اور دیگر متعلقہ شعبوں میں شراکت داری کے امکانات پر بات کی جا سکے۔یہ بیان یونانی وزیرِاعظم کیریاکوس مٹسوتاکیس کی جانب سے قبرص پر زور دینے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے منصوبے سے متعلق قبرص کے مقف کو واضح کرنے کی اپیل کی تھی۔

(جاری ہے)

تاہم صدر خریستودولیدس نے یورپی پراسیکیوٹرز کی جانب سے اس منصوبے میں مبینہ 1.9 ارب یورو مالیت کی ممکنہ مجرمانہ خلاف ورزیوں کی تفتیش پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔یہ کیبل، جو کہ مکمل ہونے پر دنیا کی سب سے طویل اور گہری ہائی وولٹیج زیرِسمی لائن ہو گی، تقریبا 1,240 کلومیٹر طویل اور 3,000 میٹر گہری ہو گی۔اس وقت یہ منصوبہ یونانی ٹرانسمیشن آپریٹر IPTO کی نگرانی میں ہے، جس نے 2023 کے اواخر میں ایک قبرصی کمپنی سے کنٹرول سنبھالا۔ قبرص کی حکومت اس منصوبے کی لاگت، عمل درآمد کی صلاحیت اور ممکنہ تاخیر کی صورت میں ذمہ داریوں سے متعلق بارہا وضاحت طلب کر چکی ہے۔