Live Updates

دریائے سوات کنارے تجاوزات کی اجازت دینے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیاجائے گا ،ارشدایوب

ضرورت پڑی تو ریٹائرڈافسران کی پنشن بندکرنے سے بھی گریزنہیں کیاجائے گا،وزیربلدیات خیبرپختونخوا کااسمبلی میں اظہارخیال

منگل 9 ستمبر 2025 19:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2025ء)صوبائی وزیربلدیات ارشدایوب نے کہاہے کہ دریائے سوات کنارے تجاوزات کی اجازت دینے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیاجائے گا ،ضرورت پڑی تو ریٹائرڈافسران کی پنشن بندکرنے سے بھی گریزنہیں کیاجائے گا۔تجاوزات کے خلاف موثرقانونی سازی کی ضرورت ہے، سپیکرنے نئی قانون سازی کاعندیہ دیتے ہوئے اس متعلق سوال قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔

منگل کے روز صوبائی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اے این پی رکن نثار باز نے سوال کیاکہ دریائے سوات کے نزدیک تجاوزات کیخلاف آپریشن ہوا جولوگ وہاں ہوٹل،دکانات یامکانات بنارہے تھے جب ان کے پاس این اوسی نہیں تھی پھربلدیات والے کیاکررہے تھی وزیربلدیات نے جواب دیاکہ سوات میں سیلاب کے نتیجے میں جب پنجاب کے خاندان کی اموات ہوئی تھی اس پرانتہائی دکھ وافسوس ہے اسکے بعد حکومت نے تجاوزات کیخلاف آپریشن کیا اوردریائے کنارے تجاوزات کاجائزہ لیاکہ آیا یہ قانونی ہے یاغیرقانونی،بلدیات محکمہ نے صوبائی حکومت کی ہدایات پر تجاوزات کیخلاف آپریشن میں حصہ لیا کافی ساری تجاوزات غیرقانونی تھیں جوٹی ایم اے کی حدود میں آرہی تھیں تجاوزات سابقہ ادوارمیں قائم کی گئیں اس ضمن میں انکوائری ہورہی ہیں تاہم بیشترافسران ریٹائرڈہوچکے ہیں لیکن ریٹائرمنٹ کے باوجود اگران کی حاضری میں یہ عمارتیں بنی ہیں تو ان کیخلاف ایکشن لیں گے ان کی پنشن بندکرناپڑی توگریزنہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ محکمہ آبپاشی اور مال دریائے کنارے تجاوزات کی نشاندہی کرتاہے ریورپروٹیکشن ایکٹ بڑاواضح ہے جس میں کہاگیاکہ ریورکے دوسوفٹ قریب تعمیراتی کی اجازت نہیں ایکٹ کے تحت پابندی لگائی گئی ہے کہ عمارات،گھروں اورہوٹلزکی سیوریج ریورتک نہ آئے، یہ ایکٹ محکمہ ماحولیات نے پیش کیاتھا بلکہ پنجاب کے قانون کوصوبے میں نافذ کیاگیاحالانکہ پنجاب میدانی علاقہ ہے ملاکنڈہزارہ میں سیاحت کے علاوہ روزگارکازریعہ نہیں بحرین اورکالام میں پہاڑجنگلات ہیں بالاکوٹ ناران کاغان سیاحتی مقامات ہیں اپوزیشن اراکین کیساتھ کمیٹی بنائیں تاکہ ہم موثرقانون بناسکیں اگرایکٹ غلط بن گیا توضروری نہیں کہ اس کو فالوکریں۔

سپیکربابرسلیم سواتی نے کہاکہ ہرسال صوبے میں سیلاب آتاہے اورلوگوں کی اربوں روپے کی پراپرٹی تباہ بربادہوجاتی ہے محکمہ کے افسران وہی بیٹھے ہوتے ہیں جب تک تینوں محکموں کے اکٹھے بیٹھ کر ڈیزائننگ نہیں کرینگے مسئلہ حل نہیں ہوگا اس کو ریویوکرنیکی ضرورت ہے ایوان نے سوال کوقائمہ کمیٹی بھیج دیا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات