صوبائی وزیرآفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت اجلاس،بنام سرکار مختلف رٹ پٹیشنز کی قانونی حیثیت و نوعیت کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض

منگل 9 ستمبر 2025 20:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2025ء) خیبر پختونخوا کے وزیر قانون و پارلیمانی امور آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت اجلاس پشاور میں منعقد ہوا۔محکمہ قانون و پارلیمانی امور خیبرپختونخوا تر جمان کے مطابق اجلاس میں وزیر زراعت میجر (ر) سجاد بارکوال، مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم، مشیر برائے اینٹی کرپشن بریگیڈیئر ریٹائرڈ مصدق عباسی اور ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل نے شرکت کی جبکہ وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان زوم کے ذریعے شریک ہوئے۔

اجلاس میں محکمہ قانون، محکمہ داخلہ، محکمہ پولیس،متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے حکام نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں بنام سرکار مختلف رٹ پٹیشنز کی قانونی حیثیت و نوعیت کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر شرکا کو کیسز کی موجودہ صورتحال اور قانونی پہلوؤں پر بریفنگ دی گئی جبکہ آئندہ کی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی گئی۔اجلاس میں رٹ پٹیشن کے حوالے سے محکمہ داخلہ کی جانب سے وضع کردہ ٹاسک فورس کمیٹی اور اس سلسلے میں بنائی گئی سکروٹنی کمیٹی کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں رٹ پٹیشنز پر لاگو ہونے والے ایکٹ، لیوی و خاصہ دار فورس کی مدت ملازمت اور ریٹائرمنٹ کے حوالے سے آگاہ کیا گیا جبکہ مشیر اینٹی کرپشن نے کہا کہ نئے قوانین کا مقصد پرانے قوانین کو تحفظ دیکر مزید موثر کرنا ہوتا ہے اور فورم نے عوامی مفادات پر مبنی حکمتِ عملی کو اپنانے پر زور دیا۔علاوہ ازیں سابقہ پاٹا اور فاٹا میں قوانین کے تسلسل کے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ محکمے قانونی تقاضوں اور مقررہ ضوابط کے مطابق اپنا کردار ادا کریں اور بروقت پیش رفت کو یقینی بنائیں تاکہ معاملات کو شفاف اور مؤثر انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔

اجلاس کے دوران مذکورہ رٹ پٹیشنز پر حکومتی سطح پر انصاف کے تقاضوں کے تحت اقدامات اور کسی بھی طبقے کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا اور تجویز دی گئی کہ اگر فورم اس تناظر میں اقدامات نہ اٹھائے تو معاملات واپس عدالت میں جائیں گے جس میں تمام سٹیک ہولڈرز کے نقصان کا خدشہ رہے گا۔