چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس،جنوبی اضلاع میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کا جائزہ

جمعہ 12 ستمبر 2025 21:25

غ*پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 ستمبر2025ء) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس جمعہ کے روز پشاور میں منعقد ہوا جس میں ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں ڈویژن کے اضلاع میں پولیو کی صورتحال اور اس کے خاتمے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں 15 ستمبر سے شروع ہونے والی سب نیشنل امیونائزیشن مہم کے دوسرے مرحلے کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیا گیا جو بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن کے سات اضلاع کے ساتھ ساتھ باجوڑ اور کرم کے بعض علاقوں میں چلائی جائے گی۔

اس موقع پر چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے کہا کہ جنوبی اضلاع میں پولیو کے خاتمے کے لئے خاص توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال خیبر پختونخوا میں 16 بچے پولیو کا شکار ہوئے ہیں جن میں سے 14 کا تعلق جنوبی اضلاع سے ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ’’ہم اپنے بچوں کو اس معذور کردینے والے وائرس کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے کیونکہ یہ معذوری نہ صرف خاندانوں بلکہ پورے معاشرے پر عمر بھر کا بوجھ ہے۔

حکومت اس وائرس کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے اور میں ضلعی انتظامیہ، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز پر زور دیتا ہوں کہ ایسی مربوط حکمت عملی کے تحت کام کیا جائے کہ کوئی بھی بچہ ویکسین سے محروم نہ رہے اور ہر بچے کی صحت کا تحفظ یقینی ہو‘‘۔اجلاس میں کوآرڈینیٹرصوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) شفیع اللہ خان نے مہم کی تیاریوں پر بریفنگ دی اورٹاسک فورس کو بتایا گیا کہ بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن کے تمام سات اضلاع میں رواں سال پولیو وائرس کے مثبت ماحولیاتی نمونے سامنے آئے ہیں اور مجموعی مثبت شرح 54 فیصد ہے۔

جولائی کے دوران ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کے مثبت ہونے کی شرح ٹانک میں 85.7 فیصد، جنوبی وزیرستان لوئر 75 فیصد، جنوبی وزیرستان اپر71 فیصد اور بنوں 64 فیصد رہی جوان علاقوں میں وائرس کی مسلسل موجودگی کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ 2023 سے 2025 تک ماحولیاتی سرویلنس میں مثبت نمونوں کی شرح میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ'' چیف سیکرٹری امیونائزیشن روڈ میپ '' پر کام کا آغاز ہو چکا ہے جو 2027تک صوبے میں بچوں کی 90 فیصد مکمل ویکسینیشن کا ہدف رکھتا ہے۔

2022 سے اب تک ویکسینیشن میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے، تاہم مختلف اضلاع میں شرح مختلف ہے۔ کچھ ہائی رسک اضلاع میں یہ 70 فیصد، بعض میں 70 سے 79 فیصد اور بہتر کارکردگی والے اضلاع میں 80 سے 89 فیصد ہے۔چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ دور افتادہ اور ہائی رسک علاقوں تک رسائی، فرنٹ لائن ورکرز کو سہولت فراہم کرنے، عوام کا اعتماد جیتنے اور سخت نگرانی کویقینی بنایاجائے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی سطح پر کمیونٹی کی شمولیت اور مضبوط انتظامی اقدامات ہی 90 فیصد ویکسینیشن ہدف حاصل کرنے اور بچوں کو ہمیشہ کے لیے پولیو سے بچانے کا واحد راستہ ہی