لاڑکانہ،کینسر سے بچاؤ کیلئے 9 سال سے 14 سال تک کی عمر کی بچیوں کو ویکسین لگائی جائے گی،خیر محمد شیخ

ہفتہ 13 ستمبر 2025 21:10

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2025ء) وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاونِ خاص خیر محمد شیخ نے کہا ہے کہ کینسر ایک موذی مرض ہے، اس کا علاج موجود ہے مگر بہت مشکل ہے۔ اس سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ 9 سال سے 14 سال تک کی عمر کی بچیوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلعی صحت لاڑکانہ کے محکمے اور ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے بیگم نصرت بھٹو ٹاؤن ہال جناح باغ لاڑکانہ میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے حوالے سے 15 ستمبر سے 27 ستمبر 2025 تک جاری مہم کے متعلق منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ مہم پورے ملک میں چل رہی ہے، جیسے پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں اسی طرح اس بیماری سے بچاؤ کے لیے بھی بچیوں کو کینسر جیسے موذی مرض سے محفوظ رکھنے کے لیے ویکسین لگائی جائے کیونکہ کینسر مادّی، جگر، جیری اور بچہ دانی میں پھیلتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت پارٹی چیئرمین کی ہدایت کے تحت عوام کی صحت پر خاص توجہ دے رہی ہے اور اسی وجہ سے این آئی سی وی ڈی، ٹراما سینٹر اور دیگر ادارے عام لوگوں کی صحت کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے تعاون سے ساڑھے چار ارب روپے ایس آئی یو ٹی کے لیے منظور کیے گئے ہیں جہاں عوام کو مفت علاج فراہم کیا جائے گا۔ ہماری کوشش ہے کہ جدید مشینری اور ساتھ ہی ڈاکٹر بھی موجود ہوں تاکہ لوگوں کو علاج کے لیے باہر نہ جانا پڑے۔ ساتھ ہی میں سندھ حکومت اور صحت کے محکمے کے صوبائی وزیر کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے یہ قدم اٹھایا ہے اور اس عمل سے بچیوں کی زندگیاں بچ سکیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہم سب پر فرض ہے کہ بچیوں کی زندگیاں بچانے کے لیے کینسر سے بچاؤ کے ٹیکے لگوائیں۔ اس موقع پر کمشنر لاڑکانہ طاہر حسین سانگی نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایل ایچ ڈبلیو ٹیمیں گھر گھر جائیں گی اور ویکسین لگائیں گی تاکہ یہ بیماری ختم ہو سکے۔سیمینار میں ڈاکٹروں، ڈبلیو ایچ او اور صحت سے متعلق عملے نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔