گ*چمن کی موجودہ دونوں لائبریریوں کو فوری طور پر فعال کیا جائے، احسان اللہ اچکزئی

ّعلم و مطالعے کے بنیادی مرکز، یعنی پبلک لائبریریوں سے محروم رکھا جارہا ہے،ممتاز اچکزئی

ہفتہ 13 ستمبر 2025 23:00

ہ*چمن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2025ء) پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع چمن کے ضلعی سیکرٹری احسان اللہ اچکزئی، سینئر معاون ممتاز احمد اچکزئی اور ضلع ایگزیکٹو کے دیگر ذمہ داران نے اس پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت، محکمہ تعلیم اور ضلعی انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چمن کی موجودہ دونوں لائبریریوں کو فوری طور پر فعال کیا جائے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ضلع چمن جیسا اہم تعلیمی، تجارتی و سرحدی شہر جہاں کی آبادی تقریباً 8 لاکھ نفوس پر مشتمل ہیں، بدقسمتی سے علم و مطالعے کے بنیادی مرکز، یعنی پبلک لائبریریوں سے محروم ہے۔چمن شہر میں اس وقت صرف دو پبلک لائبریریاں موجود ہیں، لیکن یہ دونوں گزشتہ تین سالوں سے مکمل طور پر غیر فعال ہیں۔

(جاری ہے)

ان لائبریریوں میں نہ کتابیں مہیا کی گئی ہیں، نہ فرنیچر، اور نہ ہی کوئی عملہ تعینات ہے جو طلباء اور نوجوانوں کی رہنمائی کرے۔

یہ صورتحال چمن جیسے تعلیمی شعور رکھنے والے شہر کے لیے انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ چمن کی موجودہ دونوں لائبریریوں کو فوری طور پر فعال کیا جائے۔ان لائبریریوں میں کتابیں، جدید سہولیات اور فرنیچر فراہم کیا جائے۔ مستقل بنیادوں پر عملہ تعینات کیا جائے تاکہ لائبریریاں مؤثر طور پر چل سکیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چمن کی بڑھتی ہوئی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے کم از کم تین/ چار نئی پبلک لائبریریاں قائم کی جائیںتاکہ نوجوان نسل کو علم، تحقیق اور سوچنے کا بہتر ماحول حاصل ہوسکے اور طلباء اور نوجوانوں کے تعلیمی مستقبل بہتر بن سکے ۔

پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع چمن نے تمام سیاسی، سماجی، علمی اداروں اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس اہم مسئلے پر آواز بلند کریں اور چمن کے نوجوانوں کو علمی اندھیروں سے نکالنے میں کردار ادا کریں

متعلقہ عنوان :