اسرائیل نے غزہ شہر پر سزائے موت نافذ کر دی، اوچا

فلسطینیوں کے پاس اب غزہ شہر چھوڑنے یا موت کے سوا کوئی انتخاب باقی نہیں رہا،بیان

اتوار 14 ستمبر 2025 14:20

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء)اقوامِ متحدہ کے زیر انتظام انسانی امور کے رابطہ دفتر اوچاکی ترجمان اولگا چیریفکو نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ شہر پر سزائے موت نافذ کر دی ہے اور وہاں کے شہریوں کے پاس اب صرف دو راستے رہ گئے ہیں ... شہر چھوڑ دیں یا موت قبول کریں۔غزہ کی پٹی کے علاقے دیر البلح سے وڈیو کانفرنس کے ذریعے نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ لاکھوں تھکے ماندے اور خوف زدہ فلسطینیوں کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ ایک اور گنجان علاقے کی طرف نکل جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں فوری فیصلوں کی ضرورت ہے تاکہ دیر ہونے سے پہلے پائے دار امن کی راہ ہموار ہو، بم باری رکنی چاہیے اور خون ریزی بند ہونی چاہیے۔انھوں نے زور دیا کہ غزہ میں تمام سرحدی گزرگاہوں بشمول شمالی حصے سے، انسانی امداد کی بلا رکاوٹ ترسیل یقینی بنائی جائے۔

(جاری ہے)

اولگا کے مطابق غزہ کے لوگ خیرات نہیں مانگ رہے، وہ محفوظ، باوقار اور پر امن زندگی کا حق چاہتے ہیں۔ترجمان کے مطابق اقوامِ متحدہ نے امدادی تقسیم کے لیے غزہ بھر میں 400 سے زائد مراکز قائم کیے ہیں جو عوام کے قریب ترین مقامات پر ہیں تاکہ ہر ضرورت مند تک امداد پہنچ سکے۔ یہ امداد مراکز، باورچی خانوں اور بیکریوں کے ذریعے بھی تقسیم کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :